اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سرداراخترجان مینگل کی سربراہی میںبی این پی کے وفد نے جمعہ کو اسلام آباد میں ان کے چیمبر میں ملاقات کی ۔ملاقات میں آواران میں گرفتار خواتین کے معاملے پر بات چیت ہوئی ۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ وریٹائرڈ بریگیڈیئر اعجاز شاہ ،بی این پی کے اراکین قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ،محمد ہاشم نوتیزئی ،ڈاکٹرشہناز بلوچ بھی موجود تھے ۔ملاقات کے بعد بات چیت کرتے ہوئے قاسم خان سوری نے کہاکہ بلوچستان میرا گھر ہے یہاں کے عوام کی ترقی ،خوشحالی اور تقدس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائیگا،انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز آواران سے گرفتار خواتین کو فوری طورپر رہاکیاجائے کیونکہ بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے ہمارے ہاں کسی بھی معاملے میں چاہے وہ گھریلو جھگڑاہو یا قبائلی رنجشیں ،میں بھی خواتین کو عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے ،ایسے واقعات سے جہاں ہمارے قبائلی روایات پامال ہوتے ہیں وہی اس کے ساتھ ساتھ اس جیسے واقعات یہاں کی عوام کواشتعال دلانے کاسبب بنتے ہیں ،آواران میں خواتین کی گرفتاری کے بعد بلوچستان کی عوام میں غم وغصہ پایاجاتاہے اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ ریٹائرڈ بریگیڈیئر اعجاز شاہ نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل اور وفد کو مکمل یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلے کو فوری طورپر حل کیاجائے گا۔ بعدازاں بی این پی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل کی قیادت میں وفد نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہاکہ اگر بلوچستان کے لوگ چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے ہو اکھٹے اور اتفاق سے مل کر بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرینگے تو وہ وقت دور نہیں جب ہماری آنے والی نسل کا مستقبل تابناک اور روشن ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے بچوں کے ہاتھ میں اسلحہ کی بجائے قلم وکتاب ہوگاجس سے وہ جدید دور کے علم کو حاصل کرکے صوبے اور ملک کانام روشن کرینگے ۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سے سرداراخترمینگل کی قیادت میں وفد کی ملاقات
Dec 07, 2019