کراچی ( کامرس رپورٹر) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے ایکسپورٹرز کے لئے سیلز ٹیکس ریفنڈز کے کلیمز کی ادائیگی کی خاطر بنایا گئے فْلی آٹومیٹیڈ سیلز ٹیکس ای ریفنڈ(فاسٹر) سسٹم میں کثیر تعداد میں ایکسپورٹرز کے 100فیصد ریفنڈز کلیمزکی ادائیگی کے بجائے 60یا80فیصد کلیمز کی رقوم منظور کرنا اور بقیہ فیصد کلیمز کی رقوم کو بغیر وجہ بتائے التواء میں ڈالنے کے باعث ایکسپورٹرز شدید بے چینی اور عدم اطمینان کا شکار ہیں۔پہلے ہی سسٹم کی سست کارکردگی کے باعث ایکسپورٹرز کے سیلز ٹیکس ریفنڈزکی ادائیگیوں میں تاخیر کا سامنا ہے۔چیف کوآرڈینٹر و سابق چیئرمین، پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن محمد جاوید بلوانی نے ایف بی آر ممبر ان لینڈ ریوینیوآپریشنز کو تحریر کردہ خط میں فاسٹر ریفنڈز سسٹم کی خامیوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ حکومت ریفنڈز کے سسٹم کو موثر بنائے اورکلیمز کے عوض 100فیصد ادائیگی کی جائے۔ انھوں نے ایف بی آر کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے بتایا کہ ایکسپورٹرز کو سیلز ٹیکس ریفنڈز کلیمز کے عوض 100فیصد ادائیگی کے بجائے پارٹ پے منٹ کی منظوری اور ادائیگی کی جارہی ہے اوربغیر وجہ بتائے باقی پارٹ پے منٹ التوا ء میں ڈالی جارہی ہے۔ایف بی آر اس معاملے کو دیکھے اور بتائے کہ التواء کی وجوہات سسٹم میں کس طرح چیک کی جائیں؟ممبران کے فیڈبیک اور ٹیکس ماہرین کی اس حوالے سے مشاہدات کے مطابق ایکسپورٹرز کے ریفنڈز کلیمز اسلئے مسترد یا ملتوی ہو نے پر سسٹم سے خود کار طریقے سے جو ای میل پیغام ایکسپورٹر ز کو بھیجا گیا ہے اس میں وجہ رسکی یا پھر No Amount is Admissible to Payلکھی گئی ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے اور اصل اعتراض کی نشاہدہی نہیں کی گئی۔
ٹیکس ریفنڈز کی جزوی ادائیگی پرایکسپورٹرز میں تشویش
Dec 07, 2019