واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ ایرانی حکومت اپنے عوام کے خلاف دہشت گردی اور دنیا بھرمیں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کی ایران پر’’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘‘ کی مہم نے تہران کو سیاسی اور معاشی طور پر تنہا کر دیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بعض لوگ ایران کو خوش کرنے کے لیے تہران کے ساتھ سمجھوتے کی بات کرتے ہیں۔ میں نئی امریکی انتظامیہ اور صدر جوبائیڈن پر زور دوں گا کہ وہ ایران کے معاملے میں سوچ سمجھ کر فیصلے کریں۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے منامہ ڈائیلاگ فورم میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو ایران کو سرخ لکیر دکھانے کے لیے ہلاک کیا تھا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم نے فلسطین - اسرائیل تنازع کے حل کے لیے ماضی کے برعکس اور مختلف نقطہ نظر اختیار کیا۔ اس کے نتیجے میں کچھ ممالک اسرائیل کے ساتھ امن عمل میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیشتر ممالک حزب اللہ کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لیے تیار ہیں۔پومپیو نے مزید کہا کہ ایران کو اپنے مذموم طرز عمل سے دور رہتے ہوئے ایک عام ملک کی طرح کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں بشار الاسد حکومت کے لیے ایران کی حمایت نے بہت سے شامی لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے تصدیق کی کہ ایران 20 فیصد یورینیم افزودگی تک پہنچ گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
حزب اللہ، حماس اور عراقی ملیشیائیں خطے میں ایرانی آلہ کار ہیں‘مائیک پومپیو
Dec 07, 2020