نئی دہلی‘ لندن (نوائے وقت رپورٹ) بھارت میں کسانوں کا احتجاج مسلسل گیارہویں روز بھی جاری رہا۔ دہلی میں دھرنا جاری ہے، مسلمان بھائی بھی سکھ مظاہرین کو کھانا پکا کر تقسیم کر رہے ہیں مودی حکومت اور کسانوں میں مذاکرات کا پانچواں دور بھی ناکام ہو گیا۔ کسانوں نے مطالبات کے حق میں اور متنازعہ قوانین کیخلاف کل 8 دسمبر کو ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ کانگریس نے بھی کسانوں کی ہڑتال کی حمایت کر دی۔ بھارتی حکومت کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف لندن میں بھارتی ہائی کمشن کے سامنے ہزاروں سکھوں نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کے معاشی قتل عام میں ملوث ہے۔ دس ہزار سے زائد سکھوں نے بھارتی ہائی کمشن کا محاصرہ کر لیا۔ ایک ہزار سے زائد سکھوں کے کاروں اور بائیکس پر لندن پہنچنے پر ٹریفک درہم برہم ہو گئی۔ فضا رنگین دھوئیں سے بھر گئی، خالصتان کی آزادی کے نعرے گونجتے رہے، ہزاروں سکھوں کے احتجاج کے سبب وسطی لندن میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا۔ سنٹرل لندن کی فضا بھارت کے خلاف سکھوں کے نعروں سے گونج اٹھی۔ بھارت کے خلاف لندن کے علاوہ دبرطانیہ کے یگر شہروں میں بھی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ 200 سے زائد پولیس افسران مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے موجود تھے۔کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں بھی ریلی نکالی گئی اور بھارتی قونصلیٹ کے باہراحتجاج کیا گیا۔