ڈ  بارڈر ملٹری پولیس میں 30 اور  بلوچ لیوی میں 70 فیصد پوسٹیں خالی

یرہ غازی خان (نمائندہ خصوصی) بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی کی ربع صدی سے کسی بھی سطح پر تربیت کا اہتمام نہ ہوسکا بارڈر ملٹری پولیس میں 30 فیصد اور بلوچ لیوی میں 70 فیصد پوسٹیں خالی پڑی ہیں نفری کی کمی،اسلحہ کے نام پر چند بندوقیں اور خستہ حال تھانوں کی عمارتیں سے بی ایم پی مسائل کا شکار ہے لیکن دونوں فورسزکی حالت کے بدلنے کا خیال کسی کو نہ آیا ا یک بار پھر بلوچ لیوی اور بارڈرملٹری پولیس کو پنجاب پولیس کی عملداری میں دینے کی بات کی جارہی ہے وسیع اور دشوار گزار علاقوں کی فورس بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی کم وسائل کم نفری کے ساتھ کام کررہی ہے. موجودہ صورتحال کے پیش نظر بی ایم پی کے کمانڈنٹ حمزہ سالک اور سینئر کمانڈنٹ ڈپٹی کمشنر کیپتن (ر) علی اعجاز نے حکومت کو سمری بھجوائی ہے جس میں نفری کی کمی دور کرنے اور اسلحہ کی فراہمی کے ساتھ تمام تھانوں و پکٹس کی از سرے نو عمارتوں کی تعمیر کی ڈیمانڈ بکے علاوہ بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی کے جوانوں کی تربیت کا اہتمام پولیس ٹریننگ  سنٹرز کے کرانے اور اہلکاروں سمیت افسران کی ترقی کی پالیسی میں تبدیلی کی بھی سفارشات بھجوائی گئیںہیں۔

ای پیپر دی نیشن