کراچی (نیوز رپورٹر) وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا ہے کہ صحت کا شعبہ صوبے کے تمام افراد پر اثر انداز ہوتا ہے، اے ڈی پی میں شامل 36اسکیمیں اس سال مکمل ہوجائیں گی، پائلٹ پروجیکٹ کے تحت تھرپارکر میں 10ڈسپنسریاں قائم کی جارہی ہیں۔ عذرا پیچوہو نے کہا کہ جس طرح سہولتیں بڑھتی جائیں گی، فرق نظر آتا جائے گا، خواتین کو دور دراز علاقوں میں جانے سے مسائل ہوتے ہیں، رواں مالی سال پبلک پرائیوٹ پارٹر شپ کے تحت 93ہیلتھ سینٹرز کررہے ہیں، ان ہیلتھ سینٹرز میں ماں اور بچے کو سہولیات دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان سینٹر میں ٹیکے لگانے اور منصوبہ بندی کی سہولیات بھی ہوں گی، کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ سہولتیں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سے چلیں۔وزیر صحت سندھ نے کہاکہ ڈاؤ سینٹر میں بھی ڈرگز کے کلینکل ٹرائل کی لیبارٹری کھولی گئی ہے، ڈاؤ سینٹر میں لیور ٹرانسپلانٹ اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کی سہولت شروع کی ہے۔انہوںنے کہا کہ گاما نائف سہولت گمبٹ اور ڈاؤ یونیورسٹی میں ہے، ڈاکٹرز، نرسوں، پیرامیڈیکل اسٹاف اور مڈوائفس کو بھرتی کررہے ہیں، اسپتالوں کی لیبارٹریز کو بہتر کرنے کیلئے دو بی ایس ایل لیبس بنارہے ہیں۔عذراپیچوہو نے کہا کہ مانٹرنگ اور ایولیوشن سینٹر قائم کررہے ہیں ،اسپتالوں کو بہتر کیا جاسکے گا، یونیورسٹی اسپتالوں کا ایک بورڈ بنادیا گیا ہے، ڈاکٹرز، نرسوں، پیر امیڈیکل اسٹاف اور مڈوائفس کو بھرتی کررہے ہیں، اسپتالوں کی لیبارٹریز کو بہتر کرنے کیلئے دو بی ایس ایل لیبس بنارہے ہیں۔سندھ کے وزیر صحت نے یہ بھی کہا کہ ضلع سطح پر 50 اسپیشل کیڈر بنا رہے ہیں، کڈنی، ای این ٹی، آنکھ سمیت دیگر ماہرین کو عارضی طور پر تعینات کیا ہے، وفاق کے ساتھ یونیورسل ہیلتھ پیکج تیار کرلیا ہے، ڈیش بورڈ بنایا ہے جس میں 32 بیماریوں کی رپورٹنگ ہوسکے گی۔