لوکل باڈیز بل پر بات کرنے کو تیار ، اپوزیشن ٹھوس تجاویز سامنے لائے

Dec 07, 2021

کراچی (نیوز رپورٹر) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت لوکل باڈیز بل پر اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار ہے لیکن اگر  اپوزیشن سیاست کھیلنے، گٹھ جوڑ بنانے اور مقدمات درج کرانے میں دلچسپی رکھتی ہے تو جو چاہیں کریں لیکن ہم  بلدیاتی اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔یہ بات انہوں نے پیر کو کورنگی میں مائی ہوم المصطفی ٹرسٹ یتیم خانہ کی نئی تعمیر شدہ عمارت کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ان کے وزیر بلدیات سید ناصر شاہ نے ترامیم کو کابینہ اور اسمبلی میں لانے سے قبل اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تجویز تھی کہ شہر میں ڈی ایم سی کی جگہ ٹائونز بنائے جائیں اور اب انہوں نے سیاست کھیلنا شروع کر دی ہے اور مزید کہا کہ اگر اپوزیشن کے پاس لوکل باڈیز  کے قانون کو مضبوط بنانے کے حوالے سے کوئی ٹھوس تجاویز ہیں تو ہم ان سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اپوزیشن نے بل کے خلاف مقدمات دائر کرنے اور سیاسی اتحاد  بنانے کا جو انتخاب کیا ہے، انہیں ایسا کرنے دیں کیونکہ وہ بلدیاتی اداروں کو  انہوں نے المصطفی کی خدمات کو سراہا اور حاجی حنیف طیب کی انسانیت کے لیے خدمات کو قابل تعریف قرار دیا۔اس موقع پر خطاب کرنے والوں میں حاجی نائف طیب اور جاوید غوری شامل  تھے۔قبل ازیں وزیراعلی سندھ نے یتیم خانے کی نئی عمارت کے افتتاح کے لیے تختی کی نقاب کشائی کی۔ وزیراعلی سندھ نے اولڈ ایج ہوم کا دورہ کیا اور بزرگ شہریوں سے ملاقات کی اور ان سے بات چیت کی۔مستحکم کرنے کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہیں ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی اداروں سے تعلیمی ادارے اور صحت کی سہولیات اس لیے واپس لی گئی ہیں کہ وہ عوامی مفاد میں انہیں صحیح طریقے سے چلانے میں ناکام رہے ہیں لیکن ان کی جگہ ہم نے انہیں صحت عامہ،  تمام بلدیاتی امور اور  دیگر  شہری ایجنسیوں میں نمائندگی کے حوالے سے سہولیات دی  ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کے لیے مجوزہ آرڈیننس کے بارے میں ایک سوال پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اس کا مقصد غریب لوگوں کی انویسٹمنٹ کو تحفظ فراہم کرنا ہے جو بلڈنگ میں اپارٹمنٹ/مکان خریدتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بلڈر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عمارت تعمیر کرتا ہے تو الاٹیوں پر جرمانہ کرنے کے بجائے بلڈر پرجرمانہ کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کا آرڈیننس کے خلاف بیان دیکھ کر انہیں افسوس ہوا جو کہ اصولوں کیخلاف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بطور گورنر انہیں بیانات جاری کرنے کی بجائے انہیں بھیجی گئی سمری پر اپنے اعتراضات ریکارڈ کرانا چاہیے تھا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پنجاب میں پہلے سے ہی ایسا قانون چل رہا ہے اور جب سندھ ایسا قانون لانا چاہتی ہے تو یہ غیر ضروری شورشرابا کیوں مچایا جا رہا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں پارٹی کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ووٹ 2018میں 5000سے 7گنا بڑھ کر 32000 ہو گئے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک 90,000 سے کم ہو کر 42,000 ہو گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اگلے انتخابات میں پنجاب میں زبردست پذیرائی حاصل کرے گی۔

مزیدخبریں