کراچی(کامرس رپورٹر)رائس ایکسپورٹر ایسوسی ایشن آف پاکستان(ریپ)نے شپنگ کمپنیز پر منی لانڈرنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شپنگ ایجنٹس اضافی رقم بینکنگ چینل کے علاوہ دیگر چینلز سے بیرون ملک طلب کرتے ہیں۔پیر کورائس ایکسپورٹر زایسوسی ایشن کے سینئروائس چیئرمین انورمیا نور نے وزیراعظم کے مشیر برائے بحری امور محمود مولوی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شپنگ لائنز نے کارٹیل بنا رکھاہے جس سے ملکی برآمدات بری طرح متاثر ہورہی ہیں، کرائے کی مد میں ایکسچینج ریٹ کے مقابلے میاں فی ڈالر 3 سے 4 روپے اضافہ ناجائز طور پر وصول کئے جارہے ہیں۔انہوں کہا کہ اگر اضافی پیسے نہ دیں تو شپنگ ایجنٹس کنٹینرزخالی واپس لے جاتے ہیں جس سے چاول سمیت دیگر ملکی مصنوعات کی برآمدات متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹ ٹارگٹ کا حصول مشکل ہورہا ہے۔ انہوں نے وزارت بحری امور سے مطالبہ کیا کہ ملک سے خالی کنٹینر لے جانے پر پابندی عائد کرے۔انورمیا نور نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے بحری امورمحمود مولوی کی جانب سے کراچی میں پورٹ قاسم میں جگہ الاٹ کردی گئی ہے،شپنگ لائنز نے کارٹیل بنا کر ظلم کی انتہا کردی ہے،شپنگ لائنز ملک کی برآمدات کو تباہ کررہے ہیں،شپنگ کمپنی کے ساتھ امبارگو لگائیں، اس مرتبہ چاول کی بمپر فصل ہوئی ھے۔بحری امور کے مشیر محمود مولوی نے رائس ایکسپورٹورز سے ایکسچینج ریٹ سے زائد پیسے وصول کرنے کا ثبوت مانگ لئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں صرف بینک کے ذریعے ہی پیسے جاسکتے ہیں کوئی اور ذریعہ نہیںہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ کروز شپ کے مالک نے غلط بیانی کی ھے کہ کروز شپ صرف اسکریپ کے لئے آیا ھے اور وزارت بحری امور سے کوئی اجازت نامہ طلب نہیں کیا ہے۔