اس فانی سے سب نے چلے جانا ہے لیکن چند ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کا نام تاریخ میں لکھا جاتاہے جولوگ دنیا میں مخلوق خدا کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔ خلق خدا کو نوازنے والوں میں سردار اقبال خان عرف بالی خان کا نام اٹک کی تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا اور رہتی دنیا تک ان کی بھلائی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔سردار اقبال نے 1973میں قاضی زاہد ایجنسی مسجد حیدر قرار کے لئے 2کنال کا رقبہ عطیہ کیا اسی طرح اٹک کے قرب میں واقع گاوں شکر در ہ کے قبرستان کے لئے 1974میں 30کنال کا خطیر رقبہ سرکاری سکول کے لئے 04 کنال عطیہ کیاجس پر اس وقت ہائی سکول قائم ہے اور گاوں کے ہونہار سپوت اس رقبے پر قائم سکول سے اپنی علم کی پیاس بجھا رہے ہیں۔ مرحوم کی عوام دوستی اور سخاوت کا سلسلہ یہاں پر نہیںرکا انہوں نے 1985میں گاوں کے باسیوں کے صحت عامہ کی سہولیات کے باب میں بھی اپنی وسعت قلبی کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے 4کنال زمین عطیہ کی ، گائوں کے لیے عطیات کا سلسلہ یہاں بند نہیں ہوا بلکے گورنمنٹ ہائی سکول کے اور پرائمری سکول کے لیے 5کنال اراضی وقف کی 1985میں 8کنال اراضی ریلوے پل کے قریب ڈپٹی کمشنر اٹک کے نام عطیہ کی اور 1985ہی میں 1کنال 8مرلہ پروافیشنل گورنمنٹ کے نام عطیہ کی 60کنال زمین جو کے قدیم قبرستان ہے وہ جہاں سینکڑوں لوگوں کے مکانات بنے ہوئے ہیںوہ بھی سردار اقبال کی ملکیت تھی جو وہاں کے رہنے والے باسی اس کے مالک بن گے خوبصورت ترین عیدگاہ جو کے 4کنال اراضی پر بنا ہوا ہے کی جگہ بھی سردار اقبال مرحو م نے دی تھی۔بالی خان نے 8کنال زمین مزید بنام سرکار منتقل کی تاکہ گائوں میں رہنے والوں کے لیئے رفاہی وفلاہی ادارے کا قیام عمل میں لایا جا سکے سن یے ہی تھا یعنی 1985کے سال میں ہی حکومت کو بالی خان نے 8کنال1مرلے کی جگہ مزید عطیہ کی تا کہ اس زمین کو حکومت عوام کے فلاخ وبہود کے لیے استعمال کرے شکردرہ کے باسیوں کی آسانی کے لیے استعمال کر سکے ۔2000میں گائوں شکردرہ کے مشہور مسجد آمنہ مسجد کے لیے بالی خان نے 1کنال کی جگہ عطیہ کی اس جگہ پر اللہ تعالیٰ کا گھر یعنی مسجد تعمیر ہو چکی ہے اور شکردرہ کے باسی یہاں پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہیں 2003 میں اسی مسیحا نے 16مرلے جگہ عطیہ کی جس پر مدرسہ قائم ہے جہاں شکردرہ گائوں کے باسیوں کی اولاد دینی تعلیم حاصل کر رہی ہے شکردرہ گائوں کا راستہ نہیں تھا جس کی وجہ سے کئی جھگڑے ہوئے تھے جب بالی خان مرحوم کو معلوم ہوا تو اس نے شکردرہ گائوں کے راستہ کے لیے03مرلے زمین کے بدلے 04کنال قیمتی ارضی دی اب حال ہی میں تعمیر ہونے والا نالہ بھی بالی خان کی زمین پر بنایا تھا،وطن عزیز میں بے شمار ایسے لوگ ہیں جن کے پاس زر اور زمین کی کمی نہیںلیکن بہت کم لوگ بالی خان جیسے ہوں گے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے عطا کرداہ مال و دولت کو عام لوگوں کی بھلائی کے لئے دل کھول کے خرچ کیا ہو پاکستانی معاشرہ جہاں مال وہ دولت کی ہوس عروج پر ہے مال و دولت کی خاطر بھائی بھائی کا دشمن بن چکا ہے ایسے معاشرے میں سردار اقبال خان عرف بالی خان کا کردار ایک روشن چراغ کی مانند ہے جس شخص نے عام لوگوں کی فلاح کی خاطر اپنی قیمتی زمین عطیہ کی رب کریم سے دعا ہے کے وطن عزیز میں بالی خان جیسے لوگ پیدا ہوں جو مجبور اور ضرورت مند لوگوں کی آسانی کے لئے نا صرف اپنا کردار ادا کریںبلکہ اپنی مال و دولت بھی لاچاروں کے کے لئے خرچ کر کے اپنی دنیا اور آخرت کا ساماں کر سکیں سردار اقبا ل کا عظیم اور اکلوتا بیٹاسردار ثمیرخان بھی اپنے والد کے نقشے قدم پر ہیں وہ اپنے والد کی طرح غریب لوگوں کی مدد کررہاہے
اس نے بھی کئی دفعہ عوام کے فلاح وبہود کے لیے زمین وقف کی وہ بھی انتہائی رحم دل انسان ہے جو شخص اس کے پاس آتاہے وہ اس کا کام کرتاہے شکردرہ کے باسیوں سابق کونسلر نمبردار منشی محبت علی خان ،ملک خان افسر ، ملک طاہر محمود مسعود احمد، محمداسلم ، شاہداقبال نے کہا ہے کہ شکردرہ کے باسی سردار اقبال خان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گے شکردرہ کی زمین پر ان کے بڑے احسانات ہے ہم اپنی نسلوں کو بھی بتائیں گے کہ مرحوم نے جوہم پر احسانات کیئے وہ بھی ان کو ہمیشہ یادرکھے شکردرہ کے باسی سردارثمیر خان کے شانہ بشانہ کھڑے ہے ۔
سردار اقبال خان…کچھ یادیں کچھ باتیں
Dec 07, 2021