اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کو آئین کے تحت کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر ہائیکورٹ کے حکم سے ایک آئینی ادارے کو غیر فعال کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں ہائیکورٹ کو عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عدالت عظمی کی حد تک معاملہ نمٹا دیا ہے۔ عدالت عظمی نے قرار دیا کہ الیکشن کمشن کے مطابق ان کو لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی قیادت کے خلاف حکم دینے سے روک رکھا ہے، پی ٹی آئی قیادت کے خلاف حکم توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی مکمل ہونے پر ہو سکے گا، لاہور ہائیکورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی سے نہیں حتمی فیصلے سے روکا ہے، قانون کے مطابق توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ تادیبی کارروائی تب ہو گی جب توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی مکمل ہو جائے، الیکشن کمیشن کو کسی ہائیکورٹ نے کارروائی سے نہیں روکا، الیکشن کمیشن نے اکتوبر کے بعد سے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی ازخود بند کر رکھی ہے، سپریم کورٹ کا حکم قبل از وقت ہو گا، لاہور ہائیکورٹ کا حکم الیکشن کمیشن کو توہین کمیشن کی کارروائی سے نہیں روک رہا، ہائیکورٹ میں زیر التوا کیسز کو یکجا کرنے کی الیکشن کمیشن کی استدعا بھی قبل از وقت ہے، الیکشن کمیشن بتائے کہ توہین کمیشن کی کارروائی کیسے کی گئی ہے؟۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے کونسل نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 10 الیکشن کمیشن کو توہین کی کارروائی کی اجازت دیتا ہے۔ عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہو رہے، الیکشن کمیشن کو ہائیکورٹ کے احکامات نے روک رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو الیکشن کمیشن میں پیش ہونے جبکہ ہائیکورٹس کو توہین الیکشن کمیشن کے خلاف درخواستوں پر جلد فیصلہ کرنے کا حکم دیا جائے۔
عمران،فواد،اسد عمر کیخلاف توہین کیس،الیکشن کمشن کو کا رروائی کا اختیار حاصل:سپریم کورٹ
Dec 07, 2022