اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومین ریسورس ڈیولپمنٹ ساجد حسین طوری نے کہا کہ حکومت افرادی قوت کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کیلئے کوٹہ مختص کرنے پر کام کر رہی ہے کیونکہ حکومت نے اس سال دس لاکھ افراد کو باہر بھیجنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ افرادی قوت کی برآمد کے لیے نئی مارکیٹیں تلاش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں وہ رومانیہ، پرتگال اور یونان سمیت کئی ممالک کا دورہ کر چکے ہیں جنہوں نے پاکستان سے افرادی قوت درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالٹا، پولینڈ، ہنگری، جنوبی کوریا، جاپان، ملائیشیا، تاجکستان، سعودی عرب، ایران اور عراق نے بھی پاکستان سے افرادی قوت درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس سلسلے میں ان میں سے کئی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ساجد حسین طوری نے کہا کہ پاکستان میں 4700 سے زائد اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ہیں جن میں سے تقریبا 2200 فعال ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز افرادی قوت کی برآمدات کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں جبکہ حکومت انہیں سہولت فراہم کرے گی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے اور افرادی قوت کی برآمد کو فروغ د ینے سے ترسیلات زر میں اضافہ ہو گا جس سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے۔ چیمبر کے سینئر نائب صدر فاد وحید، پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین حافظ فہیم اقبال، وائس چیئرمین اسد حفیظ کیانی، ظفر بختاوری، میاں شوکت مسعود، دلدار عباسی، ضیا قریشی، اطہر اقبال، خورشید برلاس اور دیگر نے بھی نیوٹیک، اوپی ایف، بیورو آف امیگریشن، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ سے متعلق اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے مختلف مسائل سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا اور ان کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔