گلاب کا پھول بہت اچھا لگتا ہے لیک پیٹ خالی ہو تو گوبھی کا پھول اس سے بھی اچھا لگتا ہے بلکہ وہی اچھا لگتا ہے کہ فاقوں میں ہر طرح کے عشق بھلا دئیے جاتے ہیں۔ عوام کا ا د وں ایسا حال ہے کہ یہ بات یاد آ گئی۔ سیاست بھرے پیٹ والوں کا کام ہے، ہر کوئی ارب پتی ہے۔ عمرا خا بھی خیر سے حکومت میں آ ے کے اگلے دو برسوں میں ارب پتی ہو گئے تھے۔ چ د ارب کے اثاثے تو ا ہوں ے ”ڈیکلیئر“ بھی کر دئیے، دعویٰ کر ے والے دعویٰ کرتے ہیں کہ ا کے اصل اثاثوں کی مالیت کہیں زیادہ ہے۔ اس میں حیرت کی کوئی بات ہیں۔ ایما دار ہیں، اللہ والے بھی اور ایسے یک دل لوگ کوئی ذریعہ روزگار ہ رکھتے ہوں تو بھی قدرت ا ہیں ”غیب“ سے ارب پتی ب ا دیا کرتی ہے۔ شریف خا دا اور زرداری خا دا بھی خیر سے ارباب خیر میں سے ہیں۔ یہ دوسرے والا خیر ہے جس کا مع ی دولت کا ہے۔ عوام البتہ اس خیر کے م تظر ہیں جس سے لفظ خیرات مشفق ہے لیک فی الحال ا کی باری ہیں آئی، جب کبھی آئی، بٹ جائے گی ور ہ باقی ما دہ عمر یوں ہی کٹ جائے گی۔ حالت ا د وں عوام کی ایسی ہو گئی ہے کہ پیاز کی خوشبو عطر گل سے اور مسور کی دال زرگل سے زیادہ قیمتی لگ ے لگی ہے۔ن
اسحاق ڈار کی آمد سے کچھ لوگ اس غلط فہمی میں پڑ گئے کہ چلو، اب قیمتیں کم ہ ہوں لیک ا کا بڑھ ا تو رک ہی جائے گا لیک اے بسا آرزو کہ خاک بلکہ راکھ شدہ.... راقم الحروف ا غلط یا خوش فہمیوں کا شکار ہیں ہوا۔ اس لئے کہ ا دازاً اڑھائی برس پہلے اس کالم میں لکھ دیا تھا کہ خا صاحب ے معیشت کو قبر میں ایسا گہرا دف کر ڈالا ہے کہ اب بھلے سے اسحاق ڈار کو بلا لو، وہ بھی کچھ ہیں کر سکیں گے۔ برسبیل تذکرہ، اس وقت کسی کے خیال و خواب میں ہیں تھا کہ ڈار صاحب واپس آئیں گے لیک ، وہ آ گئے، یع ی چمتکار ہو گیا۔ اب خدا جا ے، مہ گائی کے باب میں بھی ایسا کوئی چمتکار یا کرشمہ ہو سکے گا کہ ہیں۔ن
__________
کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے، واز شریف اور ا کے حامی الزام لگاتے تھے کہ عمرا کو ج رل باجوہ حکومت میں لائے۔ تب محبا ِ وط پلٹ در پلٹ ا پر پل پڑتے تھے کہ یہ ملک دشم ہے، اداروں پر ت قید کرتا ہے۔ شریف خا دا اور ا کے حواری غیر ملکی ایج ڈے کے تحت ایسے الزامات لگا رہے ہیں، ا محبا وط میں چودھری برادرا بھی ہوتے تھے جو اداروں کے دفاع میں شریف خا دا کو بے بھاﺅ کی س اتے تھے اور باجوہ صاحب پر ا کی بے ب یاد ، جھوٹی اور شرا گیز مہم کی شدید تری الفاظ میں مذمت کرتے ہیں تھکتے تھے۔ن
خدا کی شا دیکھئے، اب یہی چودھری صاحبا ہیں ج ہوں ے سیاست میں مداخلت کی ایسی بحث چھیڑ دی ہے کہ رہے رب دا اں۔ ہر چی ل پر یہی کہا ی چل رہی ہے۔ باقی جو کچھ ہو رہا ہے، وہ اپ ی جگہ، خود باجوہ صاحب کی یہ خواہش ایں خیال است و محال است کا ع وا ب کر رہ گئی ہے کہ اب گوشہ گم امی میں چلا جاﺅں گا۔ن
__________
پرویز الٰہی صاحب ے کھل کر بتایا کہ کس طرح باجوہ صاحب ے ا ہیں عمرا خا کا وزیر اعلیٰ ب وایا۔ ا ہوں ے اسے اللہ کی مدد قرار دیا لیک یہ ہیں بتایا کہ پھر عمرا خا کیوں ج رل باجوہ کیخلاف ات ا زیادہ بولتے ہیں۔ یہ ا کشاف بھی پرویز الٰہی ے کیا کہ بزدار کو وزیر اعلیٰ ج رل فیض ے ب وایا جبکہ باجوہ صاحب علیم خا کو ب ا ا چاہتے تھے۔ اب تک یہ خیال تھا کہ بزدار کو عمرا خا ے وزیر اعلیٰ ب ایا لیک اب پتہ چلا کہ ا ہوں ے تو محض تعمیل ارشاد کی تھی۔ ا کے ا کشافات ے تحریک ا صاف کے لیے ”پسی ہ پو چھیئے اپ ی جبیں سے“ والا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ن
__________
خیر، بات پسی ہ پو چھ ے تک ہی رہتی تب بھی ٹھیک تھا۔ پرویز الٰہی صاحب ے اسمبلیاں توڑ ے کے عظیم مقصد کا جو حشر کیا ہے، وہ زیادہ عبرت ا گیز ہے۔ حقیقی آزادی کی ج گ کے اسلحہ خا ے کا آخری ہتھیار یہی اسمبلی شک میزائل تھا لیک پرویز الٰہی ے تو اسے اکارہ ہی ب ا دیا۔ صاف لفظوں میں کہہ ڈالا کہ مارچ تک تو اسمبلی توڑ ے کی بات کو بھول ہی جائیے۔ یع ی اپریل میں دیکھیں گے؟۔ بالکل ہیں۔ ا ہوں ے اس سے بھی آگے بڑھ کر ، ایک دوسرے سوال کے جواب میں کہا کہ ئے الیکش اکتوبر سے پہلے بھی ہو سکتے ہیں، اکتوبر کے بعد بھی ہو سکتے ہیں۔ چہرے کے تاثرات اور آ کھوں کی چمک یہ بتا رہی تھی کہ اکتوبر کے بعد والی بات کا پلڑا زیادہ جھکا ہوا ہے اور یہ وہی بات ہے جو مولا ا فضل الرحم کہہ چکے ہیں کہ ہم اسمبلیوں کی مدت چھ ماہ آگے لے جائیں گے۔ن
لگتا ہے، حکومت کی حد تک تو پرویز الٰہی عمرا خا والے پیج پر ہیں (کچھ ستم ظریفوں کا کہ ا ہے کہ عمرا خا پرویز الٰہی کے پیج پر ہیں) لیک الیکش کب ہوں، اس بارے میں ج اب پرویز الٰہی اور مولا ا ایک ہی پیج پر ہیں۔ ابھی کچھ ہی ہفتے پہلے کی بات ہے، وزیر آباد میں عمرا خا پر قاتلا ہ حملہ ہوا تو اس کی ایف آئی آر کٹوا ے کے معاملے میں بھی پرویز الٰہی عمرا خا کے پیج سے اتر کر وفاقی حکومت والے پیج پر چلے گئے تھے۔ن
__________
ایک معاصر کی رپورٹ ہے کہ اسمبلیاں ہ توڑ ے کے معاملے میں پرویز الٰہی یا شاید کچھ دوسروں ے عمرا خا کو بھی قائل کر لیا ہے۔ن
دلچسپ خبر ہے، ویسے اس طرح کے ماجرے کو ”قائل کر ا“ کے ع وا سے ہیں، مجبوری کا ام شکریہ کی سرخی سے بیا کیا جاتا ہے۔ ویسے یہی لکھ ا ضروری تھا تو یوں بھی لکھا جا سکتا تھا کہ عمرا خا بھی چار و اچار قائل ہو گئے۔ن
__________
خا صاحب کی امید بہرحال پوری طرح ٹلی ہیں۔ اب پارٹی کی صوبائی قیادت کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ پرویز الٰہی کو اس کا مزا چکھائیں جو ا ہوں ے کیا۔ فی الحال یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ ذرا دھیمے سروں میں ہی رہ کر جواب دی ا ہے چ ا چہ پ جاب پارٹی کے ایک رہ ما اعجاز چودھری ے کہا ہے کہ پرویز الٰہی بشمول مو س الٰہی کا بیا یہ پی ٹی آئی مخالف ہے اور وہ ہمیشہ اسٹیبلشم ٹ کی آشیر باد چاہتے ہیں اور ہر کام ”کسی “ کی ہدایت پر کرتے ہیں۔ن
اسٹیبلشم ٹ ے اپ ی آشیر باد والی کوٹھڑی کو تالے لگا دئیے ہیں۔ چودھری صاحب تک یہ خبر شاید ہیں پہ چی۔ خیر، ا کے بیا کا سخت جواب پرویز الٰہی کے ترجما ے یہ کہہ کر دیا ہے کہ اعجاز چودھری احسا فراموش آدمی ہے، پرویز الٰہی ے تو اسے سی یٹر ب وایا تھا۔ کیا بے بسی ہے پی ٹی آئی کی کہ اسی کے ووٹ ب ک پر وزیر اعلیٰ ب ے والا اسی کو قصا پہ چا رہا ہے اور وہ دھیمے سُر الاپ ے کے سوا کچھ ہیں کر سکتی۔ن
وفاقی حکومت اور پ جاب میں ”اپ ی“ حکومت سے تیر کھا ے کے بعد عمرا خا ے الیکش کراﺅ مہم چلا ے کا اعلا کر دیا ہے۔ اس مہم کے بعد ”دعائیں کرو“ کی کال دی جائے گی۔ شاید!ن
__________