کراچی؍ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) کراچی ضلع وسطی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب چار منزلہ رہائشی و تجارتی شاپنگ پلازہ عرشی سنٹر میں واقع فرنیچر کی دکانوں میں آگ لگنے سے جھلس کر اب تک 3افراد جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ برنس وارڈ سول ہسپتال میں لائے گئے دو زخمیوں میں سے ایک کی شناخت 23سالہ مصطفی کے نام سے ہوئی ہے جس کا جسم 100فیصد جھلسا ہوا اور اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ جبکہ کروڑوں کا سامان‘ متعدد موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ عرشی سینٹر کے گرائونڈ فلور پر واقع فرنیچر کی دکانوں میں لگنے والی آگ نے میزنائن فلور پر فوم کے گدوں کے سٹاک کو بھی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔ آگ بجھانے میں فائر بریگیڈ کی 12گاڑیوں‘ 2 باؤزر اور 2 اسنارکل کے علاوہ پاک بحریہ کے 7فائر ٹینڈر اور عملہ بھی جائے حادثہ پر پہنچ گیا اور آگ بجھانے کی کارروائی میں بھرپور معاونت کی۔ عینی شاہد کا کہنا ہے کہ آگ درزی کی دکان میں رکھے سلنڈر سے لگی، پہلے سلنڈر لیک ہوا، پھر آگ بھڑک اٹھی، جس دکان میں آگ لگی سب سے پہلے وہی دکاندار جھلس گیا۔ ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ عمارت میں 250سے زائد دکانیں اور تقریبا 450 رہائشی فلیٹ ہیں۔ آگ مارکیٹ کی پہلی گلی میں لگی، جہاں کپڑے کی دکان ہے۔ گورنر نے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک اور واقعہ ہوگیا ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے تو فائر بریگیڈ تاخیر سے پہنچتی ہے، اپنی غلطیاں تسلیم کرنی چاہئیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بھی آتش زدگی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو جائے وقوعہ پر پہنچ کر معاملے کی مانیٹرنگ کرنے کا حکم دیا۔ پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں آتشزدگی کے واقعے پر افسوس و تشویش کا اظہار کیا۔