اسرائیلی حکومت کے ترجمان ایلون لیوی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جنگ اب تیسرے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ ہم ہلاکتوں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ترجمان نے اس امر کا اعلان بدھ کے روز تل ابیب میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا ہے۔
ترجمان نے کہا خان یونس کے علاقے کا سات اکتوبر کے حماس حملوں میں کلیدی کردار تھا ، اس لیے ہم دہشت گردی کے اس انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے کی کوشش میں ہیں۔دہشت گردوں کا یہ انفراسٹرکچر شہری آبادی کے بیچوں بیچ زمین کے اوپر بھی ہے اور زمین کے نیچے بھی۔ اسرائیلی فوج اس وقت خان یونس کی آبادی کے اندر ہے۔واضح رہے اسرائیل نے اپنی جنگ کا دائرہ جنوبی غزہ میں پھیلا دیا ہے۔اب تک لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کیا جا چکا ہے، مزید کو بے گھر کرنے کی مہم کے طور پر بمباری اور محاصرہ دونوں جاری ہیں۔جمعہ کے روز سے جنگ دوبارہ شروع ہونے سے انسانی بنیادوں پر کیا جانے والا امدادی کام رک چکا ہے۔ اور فلسطینیوں کی شہادتیں17 ویں ہزار کی گنتی میں داخل ہو چکی ہیں، جن میں 70 فیصد بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ 42000 سے زیادہ زخمی اس کے علاوہ ہیں۔ایلون لیوی نے اس پس منظر میں اپنی تازہ نیوز کانفرنس میں کہا ۔ وزیر اعظم نیتن یاہو کا یہ ارادہ ہے کہ یرغمالیوں کو واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ جو کچھ بھی بن پڑا کیا جائے گا۔'