لاہور( خصوصی نامہ نگار )پاکستان مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے آئندہ عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) سے پنجاب میں بھرپور حصہ مانگ لیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور چوہدری شجاعت حسین نے پندرہ سال کے طویل وقفے کے بعد ہونے والی ملاقات میں ماضی کی خوشگوار یادوں کو تازہ کیا۔ اس موقع پر سیاسی گفتگو بھی ہوئی جس میں مسلم لیگ (ق) نے مسلم لیگ (ن) سے پنجاب میں بھرپور حصہ مانگ لیا ہے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق)نے پنجاب میںقومی اسمبلی کی 10 سے زائد اور صوبائی اسمبلی کی 22 نشستیں مانگی ہیں ،مسلم لیگ (ق)نے گجرات، سیالکوٹ، منڈی بہائو الدین اور حافظ آباد میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے مطالبہ کیا ہے کہ 2018 میں جہاں جہاں سے مسلم لیگ (ق)کے امیدوار کامیاب ہوئے تھے، وہ نشستیں دوبارہ ہمیں دی جائیں، ہم نے تحریک عدم اعتماد میں کسی خوف اور لالچ کے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا، مسلم لیگ (ن) کو ہمیں زیادہ سے زیادہ سپیس دینی چاہیے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہم مل جل کر پنجاب میں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور آئی پی پی کا مقابلہ کر سکتے ہیں، مسلم لیگ کا ووٹ (ن) یا (ق) کے چکر میں ضائع نہیں ہونا چاہیے ، مل کر چلنے میں برکت ہو گی،پی ڈی ایم کا ساتھ دینے پر ہمارے خاندان میں پھوٹ تک پڑ گئی تھی لیکن ہمیں اپنے سیاسی و خاندانی فیصلے پر افسوس نہیں، ہم آج بھی اپنے اس فیصلے پر مطمئن ہیں۔ ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت مذکورہ اضلاع کے علاوہ قومی اسمبلی کے (ن) کے امیدواروں کے نیچے مسلم لیگ (ق)کے امیدواروں کو صوبائی نشستوں پر نامزدگی کی تجویزبھی دی گئی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق)کی جانب سے بہاولپور سے طارق بشیر چیمہ کی نشست پر زیادہ زوردیا گیا ، یہ بھی تجویز دی گئی کہ طارق بشیر چیمہ کے قومی اسمبلی کے حلقے کی دونوں صوبائی نشستوں پر بھی ہمارے امیدوار ہوں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے چوہدری شجاعت حسین کی تجاویز و مطالبات پر فوری ردعمل دینے سے گریزکیا اور سارے معاملات پر دونوں جماعتوںکی مشترکہ کمیٹی بنانے کی تجویزدی۔ذرائع کے مطابق مشترکہ کمیٹی آئندہ چند روز میں تشکیل دے دی جائے گی جوسیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تمام تر معاملات پر دونوں جماعتوں کی اعلی قیادت کو تجاویز دے گی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے اپریل 2022 میں تحریک عدم اعتماد اور بعد میں پی ڈی ایم کی حکومت میں بھرپور ساتھ دینے پر مسلم لیگ (ق)کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں نواز شریف کے ہمراہ شہباز شریف، مریم نواز ، رانا ثنا اللہ، سردار ایاز صادق ، اعظم نذیر تارڑ ، عطا اللہ تارڑ، مریم اورنگزیب موجود تھے جبکہ چوہدری وجاہت حسین ،چوہدری سالک حسین، چوہدری شافع حسین اور طارق بشیر چیمہ نے چوہدری شجاعت حسین کی معاونت کی۔