موچی گیٹ کے علاقے حویلی پتھراں والی سے متصل شاہ عالم مارکیٹ کے پلازہ بحریہ ٹاورمیں اتوارکی صبح ساڑھے آٹھ بجے دھماکے سے آگ بھڑک آٹھی۔ عینی شاہدین کے مطابق پرفیومری کے سامان کے گوداموں میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی جس نے جلد ہی ملحقہ بشارت مارکیٹ اور دیگر پلازوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ پلازوں میں پرفیومری اور کاسمیٹکس سے متعلقہ سامان اوراس کی تیاری کیلئے رکھے گئے کمیکلز کے باعث آگ کا دبائو ناقابل برداشت ہوگیا۔ آگ پھیلنے کے باعث مارکیٹوں اور ان سے ملحقہ رہائشی علاقوں کے بائیس افراد جھلس گئے۔
بڑے پیمانے پرآتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر سے فائرانجن حادثے کی جگہ پرطلب کرلئے گئے تاہم تنگ گلیوں میں بنائے جانے والی ان مارکیٹوں اور پلازوں تک پانی کی فراہمی مشکل ترین کام ثابت ہوا۔ کمشنر، ڈی۔ سی۔ او اور ڈی۔جی ریسکو سروسز امدادی کاموں کی نگرانی کیلئے خود جائے حادثہ پر موجود رہے مگر پلازوں کی پانچویں اورچھٹی منزلوں پر لگنے والی آگ کو بجھانے کیلئے دبائو کے ساتھ پانی کی فراہمی ممکن نہ ہوسکی۔ جس کے باعث جہاں دو رہائشی عمارتیں اور دو پلازے زمین بوس ہوگئے وہیں ایک مسجد بھی شہید ہوگئی۔ آرمی کے ہیلی کاپڑز نے جائے وقوعہ کی فضائی نگرانی بھی کی۔
دوسری طرف لاہوربھرکی تاجربرادری کے نمائندے بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ تاجروں نے آگ بجھانے کیلئے ضلعی حکومت کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک اربوں روپوں کا نقصان ہوچکا ہے، حکام بالا نے ہیلی کاپٹر کے زریعے ریسکو سروسز شروع کرنے کی درخواست پر توجہ ہی نہیں دی۔
موچی دروازے سے ملحقہ شاہ عالم مارکیٹ کے پلازوں میں لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، فائر فائیٹنگ کیلئے متعلقہ حکام کی غفلت اپنی جگہ لیکن ان تنگ رہائشی بازاروں میں مناسب سہولیات کے بغیر کمرشل پلازے تعمیر کرنے والے مالکان اور انہیں اجازت فراہم کرنے والے ضلعی حکومت کے حکام بھی اس اندوہناک واقعہ میں برابر کے شریک ہیں۔
بڑے پیمانے پرآتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر سے فائرانجن حادثے کی جگہ پرطلب کرلئے گئے تاہم تنگ گلیوں میں بنائے جانے والی ان مارکیٹوں اور پلازوں تک پانی کی فراہمی مشکل ترین کام ثابت ہوا۔ کمشنر، ڈی۔ سی۔ او اور ڈی۔جی ریسکو سروسز امدادی کاموں کی نگرانی کیلئے خود جائے حادثہ پر موجود رہے مگر پلازوں کی پانچویں اورچھٹی منزلوں پر لگنے والی آگ کو بجھانے کیلئے دبائو کے ساتھ پانی کی فراہمی ممکن نہ ہوسکی۔ جس کے باعث جہاں دو رہائشی عمارتیں اور دو پلازے زمین بوس ہوگئے وہیں ایک مسجد بھی شہید ہوگئی۔ آرمی کے ہیلی کاپڑز نے جائے وقوعہ کی فضائی نگرانی بھی کی۔
دوسری طرف لاہوربھرکی تاجربرادری کے نمائندے بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ تاجروں نے آگ بجھانے کیلئے ضلعی حکومت کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک اربوں روپوں کا نقصان ہوچکا ہے، حکام بالا نے ہیلی کاپٹر کے زریعے ریسکو سروسز شروع کرنے کی درخواست پر توجہ ہی نہیں دی۔
موچی دروازے سے ملحقہ شاہ عالم مارکیٹ کے پلازوں میں لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، فائر فائیٹنگ کیلئے متعلقہ حکام کی غفلت اپنی جگہ لیکن ان تنگ رہائشی بازاروں میں مناسب سہولیات کے بغیر کمرشل پلازے تعمیر کرنے والے مالکان اور انہیں اجازت فراہم کرنے والے ضلعی حکومت کے حکام بھی اس اندوہناک واقعہ میں برابر کے شریک ہیں۔