یہ ملک مرا گھر ہے پیارا مجھے ہر صوبہ
تعمیر و ترقی کا آگے بڑھے منصوبہ
ہر ڈیم بنائیں ہم ہر باغ سجائیں ہم
روشن ہوں سبھی گوشے وہ شمع جلائیں ہم
تقسیم کریں باہم سب ملکی وسائل کو
مل جل کے رہیں کرکے حل اپنے مسائل کو
ہم اسکو ادا کر دیں حق جس کا بنے جتنا
ابھرے نہ کوئی جھگڑا پیدا نہ ہو پھر فتنہ
فطرت نے دئیے ہم کو انمول خزانے ہیں
پوشیدہ خزانے یہ اب ڈھونڈ کے لانے ہیں
یہ ملک مرا گونجے پرامن اذانوں سے
چھٹکارا کریں حاصل لڑنے کے بہانوں سے
اب کتنے نئے صوبے ہم اور بنائیں گے
طے کر لیں کہ مل جل کر یہ ملک سجائیں گے
لوٹے گا نہ بیشک وہ جو وقت گنوایا ہے
اب ہم نے سنبھلنے کا موقع نیا پایا ہے
اب آگے بڑھائیں ہم جمہوری روایت کو
دیں رنگ مثالی ہم اب اپنی ریاست کو
گر اب بھی نہ چن پائے ہم نیک جواں قائد
پھر ہم کو‘ کوئی ایسا موقع نہ ملے شاید
پیدا کریں اب جذبہ طوفاں سے ابھرنے کا
پانی کو نہ دیں رستہ اب سر سے گزرنے کا
یہ ملک رہے باقی سب خواہشیں ہوں پوری
تعمیر و ترقی کی گنجائشیں ہوں پوری
یہ ملک مرا گھر ہے
Feb 07, 2013