اعلیٰ شخصیات کو اقرباپروری سے روکنے کیلئے ’’تصادم مفادات‘‘ بل پنجاب اسمبلی میں پیش

Feb 07, 2014

 لاہور (خصوصی نامہ نگار) اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی میاں محمود الر شید نے سر کاری افسران ‘ ججز‘ گورنر‘وزیر اعلی ‘صوبائی وزراء ‘سپیکر وڈپٹی سپیکر ‘وزیر اعلیٰ کے معاونین سمیت دیگر پبلک آفس ہو لڈرز کو اختیارات کے ناجائز ا ستعمال سے روکنے اوراختیارات کا ناجائز استعمال کر نیوالوں کیخلاف کا رروائی کیلئے قانون سازی کیلئے ’’تصادم مفادات ‘‘کے نام سے بل پنجاب اسمبلی میں جمع کروادیا‘ بل کی منظوری کی صورت میں ’’تصادم مفادات اور اخلاقیات کمیشن‘‘ بھی بنایا جائیگا۔ بل کے مسودے میں کہا گیا  کہ اس بل کا مقصد گورنر‘ وزیراعلی‘ سپیکر‘ ڈپٹی سپیکر‘ صوبائی وزرائ‘ ارکان اسمبلی‘ وزیر اعلیٰ کے معاون و معاون خصوصی اور سرکاری افسران کی جانب سے اپنے دوستوں‘ رشتہ داروں کے مفادات کے تحفظ کو روکنا اور اقرباء پروری کا خاتمہ ہے ۔ بل کی منظوری کی صورت میں ’’تصادم مفادات اور اخلاقیات‘‘ کمیشن بھی بنایا جائیگا جس میں سپریم کورٹ‘ ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز‘ گریڈ 21 یا اس سے اوپر کے افسران کمیشن کے ممبران ہونگے اور یہ کمیشن کسی بھی پبلک آفس ہولڈر کے خلاف از خود نوٹس بھی لے سکے گا اور اپنے اختیارات سے تجاوز کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کیلئے وزیراعلی کو سفارش کریگا۔

مزیدخبریں