اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دوران ڈرون حملوں میں کمی حکومتی کوششوں کا نتیجہ ہے ٗ امن کے قیام کیلئے سیاسی قائدین کو مثبت سوچ کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم کو امن کی ضرورت ہے اور مسلم لیگ (ن) نے سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات شروع کئے ہیں‘ طالبان کے ساتھ مذاکرات کیلئے حکومت سنجیدہ ہے اور خلوص نیت سے کوششیں کر رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سنیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے مسلم لیگ ن طالبان سے مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے، حکومتی و طالبان کمیٹی کی میٹنگ کے اچھے نتائج برآمد ہونگے۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے حکومت کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ خوش آئند ہے تاہم مذاکرات کامیاب ہوتے نظر نہیں آتے، غیر ملکی ایجنسیاں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں ان قوتوں پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے ملک میں جاری دہشت گردی کے اکثر واقعات میں طالبان ملوث نہیں ٗ مذاکرات سے تیسری قوت کا باآسانی پتہ چل جائے گا جو ملک کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتی ٗ حکومت خلوص اور مثبت انداز میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کرے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر برائے ٹیکسٹائل انڈسٹری انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بھارت سمیت خطے کے تمام پڑوسی ممالک کو اپنی مارکیٹوں تک رسائی فراہم کی جائے گی ٗ خطے کے ممالک میں اپنی مصنوعات متعارف کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا مارکیٹوں تک رسائی فراہم کی جائے گی تاکہ معاشی سرگرمیوں میں تیزی لائی جا سکے۔