اسلام آباد (ثناء نیوز) آئین نے ملک میں شریعت کے نفاذ کو مکمل تحفظ فراہم کیا ہے آئین میں واضح کر دیا گیا ہے کہ تمام موجودہ قوانین کو قرآن پاک اور سنت میں منضبط اسلامی احکام کے مطابق بنایا جائے گا ۔ اس حصے میں بطور اسلامی احکام حوالہ دیا گیا ہے کہ ایسا کوئی قانون وضع نہیں کیا جائے گا جو مذکورہ احکام کے منافی ہو آئین کے آرٹیکل 227 میں پاکستان کے اسلامی تشخص، شرعی قوانین کے نفاذ اور ریاست کو قرآن و سنت کے مطابق احکام وضع کرنے کا پابند بنایا گیا ہے آئین میں پاکستان کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہو گا کے آغاز ہی میں زریں شقوں سے ملک کے اسلامی تشخص کے تحفظ کرنے اور شرعی قوانین کے نفاذ کی شروعات کرنے کی ذمہ داریوں کا ریاستی تعین کیا گیا ہے۔ سربراہ مملکت اسی آئینی ادارے کو تشکیل دیتے ہیں آئین میں ملک میں شریعت کے نفاذ کے لئے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کونسل کی ذمہ داری ہو گی کہ مجلس شوری (پارلیمنٹ) اور صوبائی و اسمبلیوں کی رہنمائی کے لئے اسلام کے ایسے احکام کی ایک موزوں شکل میں تدوین کرنا جنہیں قانونی طور پر نافذ کیا جا سکے آئین کے تحت کونسل ایسی تدابیر بھی تجویز کر سکے گی جن سے نافذالعمل قوانین کو اسلامی احکام کے مطابق بنایا جائے گا۔ مستقبل قریب میں اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بھجوائی گئیں سفارشات اور رپورٹس پر بحث متوقع ہے۔