اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے وزارت نیشنل فوڈ اینڈ ریسرچ کے بجٹ کو بڑھانے اور ٹریکٹر کی صنعت میں جی ایس ٹی کو ختم کرنے کی وفاقی حکومت سے سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت ایسے اقدامات کرے جن کی بدولت ملک میں قائم ریسرچ کے اداروں کی زرعی شعبے میں کی جانیوالی ریسرچ کے نتائج عام کسان تک پہنچنے کیساتھ ساتھ گنے کی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمت پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے‘ حکومت نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈی اے پی کی قیمت میں پانچ سو روپے کمی کی گئی ہے‘ مارچ میں کھاد فیکٹریوں کو گیس کی فراہمی سے خریف سیزن میں کھاد کی قلت کا کوئی اندیشہ نہیں ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس کمیٹی کے چیئر مین سنیٹر سید مظفر حسین شاہ کی زیر صدارت جمعرات کو پارلیمنٹ ہاو¿س میں منعقد ہواجس میں سینیٹرز نزہت صادق ، محمد ظفراللہ دھاندلہ اور نثار محمد کے علاوہ وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن ، سیکریٹری برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ، چیئر مین زرعی ترقیاتی بنک، چیئرمین پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل کے علاوہ دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
کمیٹی کے اجلاس میں پلانٹ بریڈنگ رائٹس بل کی منظوری، زرعی ترقیاتی بنک اور سٹیٹ بنک آف پاکستان کی طرف سے کسانوں کو دیے جانے والے قرضے کی لیمٹ بڑھانے، کپاس کے بیج کی موسم خریف میں دستیابی اور کرپشن کے حوالے سے حکومت کا این ایف سی کمپنی کو بند کرنے سے متعلق خبر کے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ پلانٹ بریڈنگ رائٹس بل کے حوالے سے سیکرٹری برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ بل کیبنٹ ڈویژن کو بھیجوا دیا گیا ہے جو بھی فیصلہ ہوا وہ کمیٹی کو بتا دیا جائیگا۔ زرعی ترقیاتی بنک اور سٹیٹ بنک آف پاکستان کی طرف سے کسانوں کو دیئے جانے والے قرضے کی حد بڑھانے کے حوالے سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا۔
قائمہ کمیٹی/ ٹریکٹر
ٹریکٹر سازی کی صنعت کو بچانے کیلئے جی ایس ٹی فوری ختم کیا جائے: قائمہ کمیٹی کی سفارش
Feb 07, 2014