سندھ اسمبلی: معذور افراد کی ملازمت اور بحالی کا بل اتفاق رائے سے منظور

کراچی (اے پی پی) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو معذور افراد کی ملازمت اور بحالی کے بل کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی، جس کے تحت ہر ادارے (اسٹیبلشمنٹ) کیلئے لازمی ہو گا کہ وہ مخصوص افراد کیلئے ملازمتوں کے لئے 2 فیصد کوٹہ مختص کرے اور مخصوص افراد کی بھرتیاں کرے۔ بل کے تحت مخصوص افراد کے لئے کچھ مراعات بھی طے کی گئی ہیں۔ اس بل کے تحت حکومت مخصوص افراد کیلئے ایک کونسل تشکیل دے گی جس کے سربراہ سیکرٹری محکمہ سماجی بہبود ہوں گے۔ کونسل مخصوص افراد کی ملازمتوں اور بحالی کے لئے اقدامات کرے گی اور انہیں مختلف سہولتیں اور مراعات کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ مخصوص افراد کو سرکاری، تعلیمی اداروں میں داخلہ فیس مکمل طور پر معاف ہو گی جبکہ ٹیوشن فیس میں 75 فیصد رعایت ہو گی۔ تعلیم کے ہر مرحلے پر ان کے لئے مخصوص نشستیں بھی ہوں گی۔ حکومت سندھ اور بلدیاتی اداروں کے تحت چلنے والے تمام ہسپتالوں میں مخصوص افراد کا مفت علاج ہو گا اور انہیں ہیلتھ انشورنس بھی فراہم کی جائے گی۔ ضرورت مند مخصوص افراد کو ماہانہ بنیاد پر سوشل سکیورٹی گرانٹ اور ان کے بچوں کی شادی کے لئے گرانٹ بھی مہیا کی جائے گی۔ کونسل مخصوص افراد کی تربیت کے لئے مراکز بھی قائم کرے گی۔ بل کے تحت جو ادارہ مخصوص افراد کے کوٹہ کے مطابق بھرتی نہیں کرے گا، وہ ان کی تنخواہوں کے مساوی فنڈز ماہانہ بنیاد پر کونسل کے پاس جمع کرائے گا جو ادارہ یہ فنڈز جمع نہیں کرائے گا، اس پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد ہو گا اور بروقت جرمانہ ادا نہ کرنے والے اداروں کو روزانہ 5 ہزار مزید جرمانہ کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں ایوان میں سندھ آرمز ترمیمی بل 2015 اور سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن بل متعارف کرا دیئے گئے۔ قبل ازیں ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین خان کی تحریک التوا کا جواب دیتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر برائے تعلیم و خواندگی نثار احمد کھوڑو نے کہاکہ بند سکولز کو کھلوانے میں بہت پیش رفت ہو چکی ہے، 2500 اساتذہ کو معطل 40 کو برطرف کیا گیا ہے جبکہ کئی اساتذہ کے خلاف انضباطی کارروائی بھی کی گئی ہے، ہمارے ان اقدامات سے سکولز کو کھلوانے میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔رکن محمد حسین کے نقطہ اعتراض پر وزیر خزانہ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ پر عمل درآمد کی دو سالہ رپورٹ سندھ کابینہ کو ارسال کر دی گئی ہے۔ کابینہ اپنے آئندہ اجلاس میں اس رپورٹ کی منظوری دے گی جس کے بعد یہ رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے لئے آمدنی اور اخراجات کی رپورٹ سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی گئی ہے، اسمبلی جب چاہے، اس پر بحث کی تاریخ مقرر کر دے۔ اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہریار مہر نے کہا ہے کہ سینٹ کے انتخابات کے حوالے سے ایم کیو ایم کے دوستوں سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ اپوزیشن جماعتیں سندھ سے4 سے 5 نشستیں حاصل کر لیں گی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...