لاہور (کلچرل رپورٹر) ورلڈ پنجابی کانگرس کے زیراہتمام ایک روزہ نیشنل پنجابی کانفرنس گذشتہ روز پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس کا مرکزی موضوع پنجابی، پنجابی کلچر اور پنجابی زبان تھا۔ اس موضوع پر فخر زمان، عبداللہ حسین، پروفیسر قمر عباس، احمد سلیم، طارق خورشید، احتشام ربانی، مدثر اقبال بٹ اور افتخار حجاز نے اظہارخیال کیا۔ ورلڈ پنجابی کانگرس کے چیئرمین فخرزمان نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ملک میں فوری طور پر پنجابی یونیورسٹی قائم کی جائے۔ عصرحاضر کے پنجابی شعراءکا کلام انگریزی زبان میں ترجم کر کے انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کیا جائے۔ پنجابی اخبارات کو اشتہارات دیئے جائیں تاکہ پنجابی زبان کی ترویج ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دس ہزار ایم اے پنجابی بے روزگار ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ انہیں ملازمتیں فراہم کرے۔ کانفرنس کے اختتام پر شرکاءکی طرف سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پنجابی سمیت پاکستان کی تمام زبانیں قومی زبانیں ہیں۔ اس حوالے سے حال ہی میں قومی اسمبلی میں ماروی میمن کی طرف سے پیش کی جانے والی قرارداد کو رد کر دیا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں لہٰذا بوجھل متروک اور غیرمعروف الفاظ ترک کیے جائیں۔ سکول، کالج اور یونیورسٹی کی سطح تک پنجابی زبان کو فروغ دیا جائے۔ پنجاب یونیورسٹی میں پنجابی ادب کے ساتھ ساتھ پاکستان کی دوسری زبانوں کا اد بھی پڑھایا جائے۔