اسلام آباد (صباح نےوز) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاہے کہ جہاں عدالت کو نظر آئے گا کہ کسی کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے ہم وہاں مداخلت کریں گے۔ انہوں نے یہ ریمارکس دو خواتین فرحت نگار اور مہناز بی بی کے درمیان مقدمہ کی سماعت کے دوران دیئے ۔جسٹس جواد کا خاتون کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ ہمارے سامنے کتنے جھوٹ بولے جاتے ہیں۔ دریں اثناءراولپنڈی کے ڈاک خانہ کے ایک معزول ملازم محمد شفیق کی جانب سے پوسٹ ماسٹر جنرل کےخلاف مقدمہ کی سماعت کے دوران جسٹس جواد خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ امانت میں خیانت نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ایسا ہوناچاہئے۔ عوام الناس کی جیبوں سے پیسہ نکال کر کسی کو نہیں دیا جاسکتا اگر ہم عوام کا پیسہ اس شخص کو دے دیں گے تو عوام ہم سے پوچھیں گے۔ شفیق کے وکیل شعیب شاہین کا کہنا تھا ان کے موکل کو صرف 1500روپے کا منی آرڈر کسی اور شخص کے حوالے کرنے کا الزام لگا کر محکمہ سے نکالا گیا ہے اور ہائیکورٹ نے بھی ان کیخلاف فیصلہ دیا ہے۔