کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی۔ رحمان ملک نے انتخابی دھاندلی پر جوڈیشل کمشن کی تشکیل سے متلعق مسودے کی کاپی سراج الحق کو دیدی۔ رحمان ملک اس سے قبل تحریک انصاف کو بھی مجوزہ مسودہ فراہم کرچکے ہیں۔ مزید برآں سراج الحق نے کہا ہے کہ کوشش کر رہے ہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات ہوں جبکہ پی پی رہنما رحمان ملک نے کہا ہے کہ تمام پارٹیوں کو ملکر پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جمہوریت اور آئین کی بالادستی کےلئے برداشت کا کلچر عام کرنے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کی سیاسی لیڈر شپ سے بھی میری بات ہوئی ہے۔ آصف زرداری سے بھی رابطے میں ہوں۔ رحمان ملک سے سینٹ انتخابات اور ملکی مسائل پر بات ہوئی۔ ملک کیلئے ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر سوچنے کی ضرورت ہے۔ اسمبلیوں سے جانے والوں کو واپس لانے کی ضرورت ہے، سیاسی جرگے کو سو فیصد کامیابی ملی ہے۔ جرگہ آئین اور جمہوریت کو بچانے میں کامیاب ہوا اب مارشل لاءکا کوئی امکان نہیں۔ رحمان ملک نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی میں ڈیڈ لاک ختم کرنا چاہتے ہیں ایک دو روز میں جوڈیشل کمشن کا مسودہ حکومت اور تحریک انصاف کو پیش کریں گے۔ سیاست میں استعفے مانگنا اور ہڑتالیں کرنا سب ہوتا ہے، پی پی کے مسودے کو سراج الحق سے شیئر کیا ایک سوال پر کہا کہ سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے استعفے منظور نہیں ہوئے۔ سینٹ کیلئے ایسی درخواستیں لے رہے ہیں پی پی سندھ سے 9-8نشستیں حاصل کر لے گی۔ تین سال پہلے کہا تھا کہ لگتا ہے بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی گئی آتشزدگی کے ملزموں کو قانون کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔