نئی دہلی(آن لائن)جوہری تحقیقات کیلئے یورپین تنظیم سرن کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر رولف ڈیٹر ہیور نے کہا ہے کہ پاکستان اس ادارے کے ایسوسی ایٹ رکنیت حاصل کرنیوالا واحد اور پہلا ایشیائی ملک ہے جبکہ بھارت کو بھی اب سرن کی رکنیت حاصل کر لینی چاہئے۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوںنے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بھارت بھی سرن کا ایسوسی ایٹ ممبر بن جائے۔ کیونکہ دونوں جوہری طاقتوں کا اس ادارے رکن بننا مثبت اقدام ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بھارت کی جانب سے ہمیں ابھی تک رکنیت کیلئے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی تاہم ہمیں کوئی مایوسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت دیگر ممالک کو اس ادارے کی رکنیت ملنے کے بعد انکے سائنسدان تجربات میں حصہ لے سکتے ہیں اور ڈیٹا کا تجزیہ کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہا گر بھارت سرن کا ایسوسی ایٹ رکنیت کا خواہاں ہے تو اسے سالانہ 10.7 ملین ڈالر ادا کرنے ہونگے۔