لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ہدایت کی ہے کہ نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کیلئے وضع کردہ پلان پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ سکول، کالجوں اور یونیورسٹیوں میںوضع کردہ سکیورٹی انتظامات کی موثر مانیٹرنگ کا عمل تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے، متعلقہ حکام وضع کردہ سکیورٹی پلان پر عملدرآمد کا باقاعدگی سے خود جائزہ لیں، نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوںں نے یہ ہدایات سول سیکرٹریٹ، ڈویژنل ہیڈکوارٹرز اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاری کیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ انسداد دہشت گردی کا بیانیہ مرتب کرنے کیلئے تشکیل دی جانے والی کمیٹی اپنا کام جلد مکمل کرے۔ وزیراعلیٰ جمعیت اہل حدیث کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میرنے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے گزشتہ اڑھائی برس کے دوران درست سمت میں سنجیدہ اقدامات کئے گئے ہیں اور آج کا پاکستان 2013 کے مقابلے میں کہیں زیادہ محفوظ، پرامن اور معاشی طور پر مستحکم ہے۔ اربوں روپے کے قومی وسائل ان منصوبوں میں بچا کر پاکستان میں نئی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے موثراقدامات کئے گئے ہیں اور ملک کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کیلئے فیصلہ کن جنگ لڑی جارہی ہے جس میں اہم کامیابیاں ملی ہیں ۔ آپریشن ضرب عضب کے ذریعے ملک کو دہشت گردوں کے ناپاک وجود سے پاک کیا جا رہا ہے اور پاکستان کے 18کروڑ عوام دہشت گردی اورانتہا پسندی کے خاتمے کا پختہ عزم کرچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کا مکمل خاتمہ مشن ہے۔ معصوم ہاتھوں میں اینٹ کی جگہ قلم اور کتاب دیں گے۔ بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کو ہر طرح کے وسائل فراہم کرکے زیور تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا۔ چائلڈ لیبر میں ملوث بھٹہ مالکان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی تسلسل کے ساتھ جاری رکھی جائے۔ وزرائ، منتخب نمائندے، پولیس و انتظامیہ اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کا مکمل خاتمہ یقینی بنائیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے قائم سٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پنجاب حکومت نے بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کی مفت تعلیم او ر دیگر تعلیمی اخراجات کیلئے انقلابی پیکیج دیا ہے۔ سکول داخلے پر بچوں کے والدین کو 2 ہزار روپے دیئے جائیں گے جبکہ سکول جانے والے ہر بچے کو ایک ہزار روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا ۔ سکول جانے والے بچوں کو سٹیشنری،کتابیں، یونیفارم مفت فراہم کئے جائیں گے۔ مفت تعلیمی پیکیج پر نئے تعلیمی سال کے آغاز پر عملدرآمد کیا جائے گا جو کہ اپریل سے شروع ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ چائلڈ لیبرکے خاتمے کیلئے موثر انداز میں مہم جاری رکھی جائے اور جس بھٹے پر چائلڈلیبر کی شکایت ملے، اسے سیل کرکے مالک کو گرفتار کیا جائے اور تمام متعلقہ محکمے باہمی کوآرڈینیشن کے تحت کام کریں۔انہو ںنے کہا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے اچھا کام کرنے والے اضلاع کے افسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ ناقص کارکردگی پر بازپرس ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہوٹلوں، ورکشاپس اور دیگر پیشوں میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے جامع منصوبہ مرتب کیا جائے اور اس ضمن میں حتمی سفارشات مرتب کرکے 30 روز میں پیش کی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی عامر اقبال شاہ کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔