بھارت کے 8 ایٹمی ایکٹرفوجی کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں عالمی حفاظتی اقدامات کے تحت لایا جائے :پاکستان

اسلام آباد (نیشن رپورٹ + اے پی پی) وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل تخفیف اسلحہ کامران اختر نے کہا ہے پاکستان چاہتا ہے بھارت کے سامنے نیوکلیئر پروگرام کو ادارہ برائے جوہری توانائی کے حفاظتی اقدامات کے تحت لایا جائے۔ ایک بیان کے مطابق سٹرٹیجک وژن انسٹی ٹیوٹ میں تخفیف اسلحہ کانفرنس پر ایف ایم سی ٹی ڈیبیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان فزیکل مٹیریل کٹ آف ٹریٹی (ایم ایم سی ٹی) پر تخفیف اسلحہ کانفرنس میں بات چیت کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا بھارت کے 8 ایٹمی ری ایکٹرز بین الاقوامی ادارہ برائے جوہری توانائی کے حفاظتی اقدامات کے تحت نہیں ۔ یہ خدشہ موجود ہے یہ ری ایکٹرز پلوٹونیم کی پیداوار کےلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں اور وہ کسی مرحلہ پر انہیں فوجی مقاصد کےلئے صرف کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کو کسی ایسی چیز کےلئے نہیں کہا جانا چاہیے جو اس کے سٹرٹیجک مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا یہ لازمی ہے کہ ہم اپنے مفاد کیلئے کھڑے ہوں۔ ہم یہ یقین دہانی چاہتے ہیں کہ بھارت کا سارا 3 درجاتی نیوکلیئر پاور پروگرام کو حفاظت کے تحت لایا جائے اور یہ یقین دہانی حاصل کرنے تک ہم ایف ایم سی ٹی پر زیادہ نہیںہونگے اور یہ یقین دہانی ابھی تک نہیں کرائی گئی۔

ای پیپر دی نیشن