پشاور (بی بی سی) خیبرپی کے کے ضلع چارسدہ میں حکام کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک دینی مدرسے سے مشتبہ افراد کی گرفتاری اور مدرسہ انتظامیہ کی جانب سے اس کے لائسنس کی تجدید نہ کرانے پر اسے سیل کر دیا گیا ہے۔ چارسدہ کے ضلعی پولیس سربراہ سہیل خالد نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ شہر کے نواحی علاقے تنگی میں واقع جے یو آئی (ف) کے دینی مدرسے کے خلاف کارروائی صوبائی حکومت کی حکم پر کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم القران والسنت نامی اس دینی مدرسے پر کچھ عرصہ پہلے خفیہ اداروں کی جانب سے دو مرتبہ چھاپے مارے گئے اور دونوں مرتبہ وہاں سے مشکوک شدت پسند گرفتار کیے گئے۔ انکے مطابق مذکورہ مدرسے کی لائسنس کی معیاد بھی ختم ہو گئی تھی جس کی تجدید ابھی تک نہیں کرائی گئی اسی وجہ سے اسے حکومتی احکامات کے تناظر میں بند کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مدرسے کی بندش کے بعد وہاں زیرتعلیم تمام طلبا اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں۔ اس مدرسے کے مہتمم اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ضلعی رہنما مفتی گوہر شاہ کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے بغیر کسی ثبوت کے مدرسے کے خلاف کارروائی کی جس کے خلاف ان کی جماعت بھرپور احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔