سینٹ الیکشن: مسلم لیگ ن نے مشاہد ‘ اسد جونیجو کو ٹکٹ دیدیا: پیپلزپارٹی‘ جے یو آئی ف کے بعض امیدواروں کا اعلان

Feb 07, 2018

اسلام آباد+لاہور (محمد نواز رضا+ سٹاف رپورٹر) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کا پارلیمانی بورڈ منگل کو سینٹ کیلئے امیدواروں کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کرسکا۔ میاں نواز شریف آج وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے مشاورت کے بعد پنجاب سے سینیٹرز کے ٹکٹوں کو حتمی شکل دیں گے۔ تاہم اسلام آباد سے ٹیکنو کریٹ سیٹ پر مشاہد حسین سید کو پارٹی ٹکٹ جاری کردیا گیا جبکہ سابق وزیراعظم محمد خان جونیجو کے صاحبزادے اسد جونیجو کو اسلام آباد سے پارٹی ٹکٹ دیا جارہا ہے۔ سندھ سے سرفراز جتوئی کو جنرل اور ٹیکنو کریٹ کی نشست سے پارٹی ٹکٹ دیا جارہا ہے۔ بلوچستان سے صوبیدار مندو خیل کے صاحبزادے امیر افضل مندوخیل کو پارٹی ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ خاتون کی ایک نشست بھی حاصل کرنے کیلئے جوڑ توڑ کیا جائے گا۔ خیبرپی کے میں پیر صابر شاہ جنرل سیٹ کے امیدوار ہیں۔ انہوں نے منگل کو پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کے لئے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ پنجاب سے 82، کے پی کے سے 18، سندھ سے 4 اور بلوچستان سے 4 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ پنجاب سے ڈاکٹر آصف کرمانی، مائیکل کامران، نزہت عامر، اسحٰق ڈار، ظفر اﷲ ڈھانڈلا کو پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔ حمزہ سعود مجید اور ذوالفقار علی کھوسہ نے مسلم لیگ ن کے پارٹی ٹکٹ کیلئے درخواست نہیں دی۔ سعود مجید سے کہا گیا ہے کہ وہ عام انتخابات میں حصہ لیں۔ پارٹی صدر محمد نواز شریف آج(بدھ کو) حتمی ناموں کا اعلان کریں گے۔پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس سابق وزیراعظم نوا زشریف کی زیر صدارت میں پنجاب ہاؤس میںہوا۔جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق، حمزہ شہباز، زاہد حامد، امیر مقام، آصف کرمانی، پرویز رشید اور پیر صابر شاہ نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جمعیت علماء اسلام (ف) نے سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کا اعلان کردیا۔جے یوآئی (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد اسلم غوری کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مرکزی پارلیمانی بورڈ کے دوروزہ اجلاس کے بعد حتمی سفارشات کی مولانا فضل الرحمن نے منظوری دے دی ہے اور جے یوآئی (ف) نے خیبرپی کے سے چار اور بلوچستان سے تین امیدوار میدان میں اتار دیئے ہیں۔ خیبرپی کے سے جنرل نشست پر طلحہ محمود اور مولانا گل نصیب خان نامزد،ٹیکنوکریٹ نشست پر شیخ یعقوب اور خواتین نشست پر محترمہ نعیمہ کشور کو نامزد کیا گیا ہے ۔ جبکہ بلوچستان سے جنرل نشست پر مولانا فیض محمد ،ٹیکنوکریٹ پر کامران مرتضی ایڈوکیٹ امیدوار نامزد،بلوچستان سے خواتین کی نشست پر عذرا سید جے یوآئی کی امیدوار ہوں گی ۔اسلم غوری نے کہا کہ جے یو آئی سینٹ انتخابات میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔ پیپلز پا رٹی کے سینیٹ کے لئے سندھ سے امید واروں کے نامو ں کا اعلا ن کر دیا ۔ امید واروں میں علی جا موٹ ، رضا ربا نی ، مصطفی نواز کھو کھر ، مو لا بخش چانڈیو ،ایا ز مہر ، مر تضیٰ وہا ب ، سکندر میندھرو ،قرۃ العین ، رخسانہ زبیری ، کرشنا،انور لعل ڈین واضح رہے کہ اما م الدین شو قین کا تعلق فنکشنل مسلم لیگ سے ہے کیو نکہ دو روزہ قبل انہو ں نے پیپلز پارٹی میں شمو لیت اختیار کرلی تھی ان کو ٹکٹ دینے پر پیپلز پارٹی کے رہنمائو ں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے جیا لوں نے مطا لبہ کیاہے کہ سینیٹ میں نئے چہرے لائیں جائیں ۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے سینٹ رکنیت سے استعفیٰ دیدیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ق) چھوڑ کر پاکستان مسلم لیگ (ن)میں شامل ہونے والے سینیٹر مشاہد حسین سید نے سینٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا ہے، اپنا استعفیٰ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کو بھجوا دیا ہے۔چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی کراچی سے واپسی پر مشاہد حسین سید کا استعفیٰ منظور کریں گے۔ دوسری طرف سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسدقیصر نے پارٹی کے سیٹ کیلئے ٹکٹ متعلقہ امیدواروں کے حوالے کیے۔پی ٹی آئی نے اعظم سواتی‘ ایوب آفریدی‘ فدا محمدخان‘ خیال زمان اورکزئی‘ ڈاکٹر مہر تاج‘ فیصل جاوید کو سینٹ انتخابات کیلئے ٹکٹ دیئے جبکہ الیکشن کمشنر بلوچستان نے کہا کہ سینٹ انتخابات کیلئے گزشتہ روز 11 امیدواروں کو 16 کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے۔ اب تک 76 امیدواروں کو 128 کاغذات جاری کیے گئے۔ کاغذات نامزدگی کا اجراء اور وصولی 8فروری تک جاری رہے گی۔ مزید براں پنجاب میں الیکشن کمیشن سے سینٹ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ سینٹ انتحابات میں حصہ لینے کیلئے 90امیدواران نے کاغذات نامزدگی اب تک حاصل کر چکے ہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخری تاریخ 8فروری ہے۔ جس کیلئے کامران مائیکل، زبیر کاردار، سعود مجید، چوہدری سرور، اعظم سواتی، جاوید اقبال کاغذات وصول کرچکے ہیں۔سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی نمائندے کے ذریعے کاغذات وصول کر چکے ہیں۔مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا اورمسلم لیگ ن کے عثمان زئی نے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے ہیں۔
لاہور (فرخ سعید خواجہ) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی سینٹ کے الیکشن کیلئے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کے خواہشمندوں میں گزشتہ روز اس وقت کھلبلی مچ گئی جب انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیرخارجہ پاکستان خواجہ محمد آصف کی میڈیا پر یہ گفتگو سنی کہ مسلم لیگ (ن) کے اجلاس میں سینٹ امیدواران کے ناموں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور آج بدھ 7 جنوری کو پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ سینٹ کے مارچ میں ہونے والے الیکشن میں حصہ لینے والوں کیلئے کاغذات نامزدگی داخل کروانے کی آخری تاریخ کل جمعرات 8 فروری ہے۔ ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذات جمع کروانے سے پہلے پارٹی امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دینا کوئی غیرمعمولی بات نہیں کہ پارٹی جن امیدواروں کو نامزد کرتی ہے ان کی تجویز کنندہ اور تائید کنندہ پارٹی کے ممبران اسمبلی ہوتے ہیں۔ ماضی میں بھی مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ کے خواہشمندوں سے درخواست فارم کے ساتھ مبلغ پچاس ہزار روپے بذریعہ ڈیمانڈ ڈرافٹ لئے جاتے تھے‘ تاہم وہ نوازشریف کی سربراہی میں قائم پارلیمانی بورڈ کے سامنے انٹرویو کیلئے پیش ہوتے تھے۔ چاہے درخواست دہندہ ٹکٹ سے محروم رہ جاتا تھا تو بھی انہیں یہ اطمینان ہوتا تھا کہ ان کی پارٹی لیڈر سے ملاقات ہو گئی ہے اور 50 ہزار روپے پارٹی فنڈ میں چلے جانے کا انہیں کوئی دکھ نہیں ہوتا تھا‘ لیکن اس مرتبہ میاں نوازشریف کی عدالتوں میں پیشیوں اور جلسوں نے انہیں مصروف رکھا۔ سو اب پارٹی ٹکٹوں کا فیصلہ امیدواران سے انٹرویو کے بغیر ان کی جمع کروائی گئی درخواستوں میں ان کی پارٹی خدمات کیلئے درج تفصیلات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔ اس صورتحال پر متعدد سینئر پارٹی کارکنوں نے نوائے وقت سے رابطہ کیا اور گلہ کیاکہ انٹرویو لئے بغیر ہی امیدواروں کو فائنل کرنا پارٹی کی صوابدید ہے‘ لیکن اس سے ہماری حوصلہ شکنی ہوئی ہے کہ ہمیں لیڈر کے دیدار تک سے محروم رکھا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ کے پنجاب سے 25 خواہشمندوں نے درخواستیں مسلم ٹائون پنجاب آفس اور لگ بھگ دگنی اسلام آباد سیکرٹریٹ میں جمع کروائی ہیں۔

مزیدخبریں