قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز نے غیرقانونی پروموٹرز کو سزا سے متعلق بل منظور کر لیا

Feb 07, 2018

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز نے بیرون ممالک بھیجنے والے غیر قانونی پرومورٹر ز کو سزا سے متعلق بل منظور کرلیا۔ جب تک ملزمان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہیں ڈالا جائے گا ہمارے نوجوان غیر محفوظ رہیں گے، بل ڈاکٹر شازیہ صوبیہ نے پیش کیا تھا۔ پورٹ قاسم کے مشرفی انڈسٹریل زون کے اوورسیز پاکستانیز الوطن سکیم کے متاثرین کو رقم واپس کی گئی مجموعی طورپر چار سو افراد کو رقم واپس کرنے کے بارے میں کمیٹی کو بتایا گیا ۔کمیٹی نے ہائوسنگ سکیم زون فائیو سے متعلق کہا ہے کہ اگر سارے کام ہی کمیٹی نے کرنے ہیں تو پھر او پی ایف نے کیا کرنا ہے؟ ۔آئیسکو نے کہا ہے کہ جب تک ریلوے اور جاپان روڈ کی آبادی والے افراد سے اوپی ایف معاملات طے نہیں کرتا اس وقت تک سو فیصد بجلی کا کام نہیں ہو سکتا ہے ،فی الحال بلاک سی سے متعلق لوڈ کا کام 80فیصد مکمل کر لیا گیا ہے ۔ایم ڈی او پی ایف نے کہا ہے کہ انہوں نے چیف جسٹس کو بھی ایک خط لکھا ہے کہ سوموٹو لیکر اس سوسائیٹی کے معاملات حل کرائے جائیںتاکہ جلد از جلد غیر ملکی پاکستانیوں کو ان کا حق مل جائے۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ سانحہ بلدیہ کے متاثرین کو آئی ایل او کی جانب سے دی گئی رقم جلد تقسیم کی جائے تاکہ انکی مدد کی جا سکے۔ منیجنگ ڈائریکٹر او پی ایف حبیب الرحمن نے زون فائیو کی ہائوسنگ سکیم سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر آئیسکو کے جنرل منیجر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ او پی ایف سے تمام تر پیسہ وصول کر لیا گیا ہے تاہم سی بلاک میں اسی فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ باقی سیکڑز میں ابھی رہتا ہے۔ اس موقع پر رکن کمیٹی عالیہ کامران نے کہا کہ اگر سارے کام ہی کمیٹی نے کرنے ہیں تو پھر او پی ایف کیا کرے گی،تمام تر مسائل تو کمیٹی نے حل کیے ہیں او پی ایف کیا کر رہی ہے ،اب ہمیں سوال کرتے ہوئے شرم آتی ہے کیونکہ یہ کام بھی ہمیں ہی کرنا پڑیں گے۔اس موقع پر رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شازیہ صوبیہ نے بیرون ممالک بھجوانے والے پرومورٹرز سے متعلق بل پیش کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس سے قبل تین بار کمیٹی میں پیش ہو چکی ہیں اجلاس میں متفقہ طور پر بل کو منظور کر لیا گیا کمیٹی کا موقف تھا کہ آئے دن پرومورٹر ز کی وجہ سے ہمارے بچے بیرون ممالک پکڑے جارہے ہیں یا مارے جارہے ہیں مگر ان پر کوئی ہاتھ ڈالنے والا ہی نہیں ہے ،اس موقع پر سیکرٹری ہاشم پوپلزئی نے کہا کہ وزارت نے اس بل میں ایک ترمیم کی ہے جس میں کم سے کم سزا ایک سال تجویز کی گئی تھی اسے ختم کرکے باقی بل کو اسی حالت میں رکھا گیا ہے ،اس موقع پر تمام ارکان کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر ایک تجویز کی ترمیم کی ہے تو پھر کمیٹی ہی بل پاس کر دے اور ڈاکٹر شازیہ کے نام سے ہی کرے تاکہ کریڈٹ ان کا حق ہے ۔کمیٹی نے بل کو پاس کر کے وزارت قانون کو مزید کارروائی کیلئے بھیج دیا ہے ۔اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری وزارت نے آئی ایل او سے متعلق بریفنگ دی۔

مزیدخبریں