اسلام آباد (وقائع نگار) سی ڈی اے کے سابق چیئر مین اورموجودہ میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کے منظور نظر شعبہ انفورسمنٹ کے ڈائریکٹر عشرت تاج وارثی جو کہ انجنیئرنگ کیڈر سے تعلق رکھتے ہیں کو شعبہ انفوسمنٹ میں تعینات کرنے کے باعث شہر اقتدار میں جہاں پر ایک جانب تجاوزا ت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا وہیں پر شعبہ انفورسمنٹ میں موجود کالی بھیڑوں نے بھی ''بھتہ '' وصولی کا بازار بھی گرم کررکھا ہے،ایسی ہی ایک کارروائی بنی گالا میں کی گئی جہاں پر سی ڈی اے کے شعبہ انفورسمنٹ نے کسی بھی قسم کے تحریری احکامات کے بغیر ہی پنجاب حکومت کے ماتحت ادارے سمال ڈیمز کی اراضی پر غیر قانونی آپریشن کا آغاز کردیا ۔ذرائع کے مطابق بنی گالا کے موضع لکھوال کی 419کنال 15مرلے اراضی جو کہ سمال ڈیمز اورسی ڈی اے اورمقامی آبادی کے درمیان متنازعہ ہے اس مذکورہ اراضی کی ازسرنو حد بندی کے لئے مقامی آبادی نے حکومت پنجاب کو درخواست بھی دے رکھی ہے مگر تاحال مذکورہ اراضی کی حدبندی نہیں ہوسکی ہے ۔گزشتہ روز ڈائریکٹر انفورسمنٹ نے عدالتی فیصلے کی آ ڑ میں کسی بھی قسم کے تحریری احکامات نہ ہونے کے باوجود مذکورہ اراضی پر قائم قدیم گھروں کو مسمار کرنے کے لئے بھاری مشنری کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے ،اس موقع پر سمال ڈیمز کے ایس سی این چوہدری عظیم ،ضلعی انتظامیہ ،پولیس اورشعبہ انفورسمنٹ کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود تھی ،موقع پر موجود سمال ڈیمز انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہمیں تو شعبہ انفورسمنٹ کے ڈائریکٹر نے حدود کے تعین کے لئے یہاں بلایا ہے جبکہ ہمیں بنی گالا میں آپریشن کے لئے باقاعدہ تحریری طورپر آگاہ نہیں کیاگیا جبکہ ہمیں تو موقع پرپہنچ کر علم ہوا ہے کہ سی ڈی اے سمال ڈیمز کی حدود کا تعین کئے بغیر ہی بنی گالا میں آپریشن کررہی ہے ۔تاہم موقع پر موجود علاقہ مکینوں کے شدید احتجاج اورآپریشن کے لئے کوئی تحریری دستاوایزات نہ ہونے کے باعث ڈائریکٹر انفورسمنٹ موقع سے فرار ہوگئے ۔ تمام واقعہ کے ذمہ دار ڈائریکٹر عشرت تاج وارثی سے موقف جاننے کے لئے متعددبار رابطہ کرنے کے باوجود ان سے رابطہ نہ ہوسکا ۔
بنی گالا، شہریوں نے سی ڈی اے کی سمال ڈیمز اراضی پر قبضہ کی غیر قانونی کوشش ناکام بنادی
Feb 07, 2018