وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے افغان صدر اشرف غنی کے غیرذمہ دارانہ بیانات پاکستانی داخلی معاملات میں کھلی مداخلت ہیں، جنہیں مسترد کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے افغان صدرکے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان صدر کو اپنے عوام کے سنجیدہ مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ان کے بیانات سفارتی آداب کے منافی اور حقائق کے برعکس ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی افغان امن عمل کیلئے انتھک کوششوں کے باوجود افغان قیادت پاکستان کے خلاف کوئی نہ کوئی محاذ گرم رکھتی ہے۔ حالیہ امریکہ اور طالبان امن مذاکرات میں پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔اس تعمیری کردار کو جہاں پوری دنیا نے سراہا وہاں امریکی صدر ٹرمپ بھی پاکستان سے سرد مہری کے تعلقات ختم کرکے دوستی کا ہاتھ بڑھانے پر مجبور ہوئے۔لاکھوں افغان مہاجرین کو2 دہائیوں سے زائد عرصے پناہ دینے والے پاکستان کے حوالے سے افغان صدر کا مخالفانہ بیان ہمسایہ ملک کی منفی خارجہ پالیسی کا عکاس ہے، افغان صدر نے پاکستان کے اندرونی معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے خیبرپختونخوا اوربلوچستان میں مظاہروں سے متعلق تعصبانہ اور شرانگیز ٹویٹ کیا تھا۔