بھاری کٹوتیاں: وفاقی ٹیکس اکٹھا کرنے میں تعاون سے انکار کرسکتے ہیں: وزیراعلیٰ سندھ

کراچی (سٹاف رپورٹر) حکومت سندھ میں سنجیدہ سوچ پیدا ہورہی ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بتایا جانا چاہیے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے صوبائی موٹر وہیکل رجسٹریشن ونگ ان کی جانب سے اب ود ہولڈنگ ٹیکس وصول نہیں کرے گا کیونکہ یہ یکطرفہ طور پرصوبائی حکومت کے کھاتوں سے بہت زیادہ کٹوتی کر رہے ہیں اور پھر یہ رقم واپس کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ ایف بی آر صرف 8 ارب روپے سے زائد کی واپسی کے لیے صوبائی حکومت کو مصروف رکھے ہوئے ہے جوکہ اس نے صوبائی حکومت کے کھاتوں سے یکطرفہ طورپر کٹوتی کیے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے حکومت سندھ ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی کررہی ہے یعنی محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ایف بی آر کو اپنی خدمات پیش کررہی ہے جس کے خلاف سندھ حکومت کے کھاتے سے بھاری رقوم کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ مراد علی شاہ نے ایف بی آر کو موٹر وہیکلز رجسٹریشن ونگز میں اپنے کائونٹرز قائم کرنے اور خود سے ود ہولڈنگ ٹیکس جمع کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہاہم ان کے رویے سے تنگ آچکے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ ہم وفاقی ٹیکس اکٹھا کرنے میں تعاون سے انکار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کے لئے کابینہ کے لئے ایک سمری تیار کریں تاکہ اس پر غور کرکے اس معاملے کا ایک ہی بار فیصلہ کیاجاسکے ۔علاوہ ازیں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ گرینائٹ، چائنہ کلے، خام لوہا، فلر ارتھ اور گولڈ سمیت مختلف معدنیات کی مائننگ کی صلاحیت کے کھوج سے پہلے کارونجھر رینج میں ثقافتی اور آثار قدیمہ کے ورثہ کا تحفظ ان کی پہلی اور اولین ترجیح ہے۔ یہ بات انہوں نے تھر محکمہ مائنز اینڈ منرل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیر مائنز اینڈ منرل شبیر بجارانی، رکن سندھ اسمبلی قاسم سراج سومرو، چیئرمین ٹی ڈی اے پی عارف احمد خان، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سکریٹری ساجد جمال ابڑو، سکریٹری مائنز اینڈ منرل ذوالفقار شاہ، ڈی جی مائنز اور منرل نواز سوہو و دیگر نے شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن