مقبوضہ کشمیر: 2 شہدا سپرد خاک، مودی لاک ڈائون ختم، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیں: کنزرویٹو پارٹی برطانیہ

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والوں دو نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ فوجیوں نے خطیب اور ضیاء الرحمان نامی نوجوانوں کو گزشتہ روز سرینگر کے علاقے میں لاوے پورہ محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خطیب کو ضلع اسلام آبادکے علاقے واگہامہ جبکہ ضیاء الرحمان کو بڈگام کے علاقے آرتھ میں اپنے آبائی علاقوں میں آزاد ی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعروں کی گونج میں سپرد خاک کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق واگہامہ میں شہید خطیب داس کی نماز جنازہ کے موقع پر کئی عسکریت پسندوںنے اچانک نمودار ہو کر ہوائی فائرنگ کر کے شہید کو سلامی پیش کی۔ اس موقع پر زبردست احتجاج مظاہرے بھی کئے گئے۔ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) نے مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنمائوں سمیت تمام نظر بندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی پارلیمنٹ میں کنزرویٹو پارٹی کی اکثریت نے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم بند،لاک ڈاون ختم اور محصورین کو انکا حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ دوسری جانب مقبوضہ وادی میں لاک ڈائون مسلسل جاری ہے جس سے کشمیری عوام کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔نیویارک، برلن، لندن، جنیوا، اوسلو، دبئی اور انقرہ سمیت د نیا کے اہم دارالحکومتوں اور شہروں میں کشمیریوں سے یکجہتی کے سلسلے میں تقریبات کا اہتمام کیاگیا جن کا مقصد دنیا کی توجہ مظلوم کشمیری عوام کی حالت زار کی طرف مبذول کرانا ہے۔ دبئی میں ہونے والی تقریب میں متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور کشمیریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے عالمی فورم پر کشمیر کا مسئلہ موثر طور پر اجاگر کرنے پر پاکستان کے کردار کو سراہا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت کی۔ جنیوا میں پاکستان جنیوا ایسوسی ایشن اور پاکستان سوئٹزر لینڈ فرینڈشپ فورم نے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جس کا مقصد کشمیریوں کی حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کی حمایت کرنا تھا۔ جنیوا میں پاکستانی مشن میں بھی ایک تقریب ہوئی جہاں سفیر خلیل ہاشمی نے بین الاقوامی سول سوسائٹی کے نمائندوں کو نہتے کشمیریوں کے خلاف بھارت کے ظلم وستم کے بارے میں آگاہ کیا۔ لندن میں ٹین ڈائوننگ سٹریٹ کے سامنے سٹی یونیورسٹی لندن کے طلبا نے مظاہرہ کیا ،طلبا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم اور اقلیتوں کیخلاف مودی حکومت کی فسطائی پالیسیوں کیخلاف نعرے لگائے۔ امر یکہ میں بسنے والے کشمیریوں اور پاکستانیوں نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا، نیویارک کے مصروف ترین علاقے مین ہیٹن میں ٹیکسیوں پر کشمیر کی آزادی والے نعروں کے بورڈز لگائے گئے۔ فری کشمیر مہم کا اہتمام نیویارک کے ٹیکسی ڈرائیورز نے کیا۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد5 اگست2019 سے اب تک 63 کشمیری شہید 922 زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی میں چھ ماہ کے عرصے سے جاری محاصرے کے دوران دو خواتین اور چار نوجوان لڑکوں سمیت 63 کشمیریوں کو شہید کیا۔ فوجی محاصرے کو چھ ماہ مکمل ہونے پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہدا میں سات نوجوان بھی شامل ہیں جنہیں دوران حراست جعلی مقابلوں کے دوران شہید کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن