اریحا (صباح نیوز، انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر اریحا میں فلسطینی شہریوں کے ایک پر امن جلوس پر قابض صہیونی فوج نے وحشیانہ فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 3 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں کار سوار نے گاڑی چڑھا دی، 2 اسرائیلی فوجیوں سمیت 14 زخمی ہوگئے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان عقبہ کیمپ میں تصادم ہوا۔ اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین پر گولیاں چلائیں، آنسوگیس کی شیلنگ کی اور صوتی بموں سے نشانہ بنایا۔ زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور 32 سالہ فلسطینی عماد حسن ابو حماد کو حراست میں لے لیا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ر ملہ کے مغرب میں واقع بدنام زمانہ جیل’’عوفر‘‘پر دھاوا بولا اور قیدیوں پر وحشیانہ تشدد سے متعدد زخمی ہوگئے۔ کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ عوفرجیل سے 38 قیدیوں کو دوسری جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ مقبوضہ بیت المقدس میں ایک کار سوار نے گاڑی اسرائیلی فوجیوں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں 12 فوجیوں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کار سوار نے روڈ کے ایک طرف مارچ کرتے اسرائیلی فوجیوں کو ٹکر ماری اور فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگیا۔ واقعے میں 2 اسرائیلی شہریوں سمیت 12 فوجی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک فوجی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس نے واقعہ کو دہشت گردی قرار دیدیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق زخمی ہونے والے تمام فوجی فوج میں نئے بھرتی ہوئے تھے اور وہ مغربی دیوار (دیوارگریہ) کے پاس ہونے والی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔ اسرائیلی پولیس نے حملہ آور کی شناخت کا پتہ لگانے کا دعوٰی کیا ہے اور کہا کہ وہ اسے جلد گرفتار کر لیں گے۔ دوسری جانب فلسطینی جہادی تنظیم حماس نے کار حملے کی تعریف کرتے ہوئے اسے ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد امن منصوبے کا بھر پور جواب قراردیا ہے۔