عمران اتحادیوں پر اعتماد کریں اور فسادیوں سے دور رہیں: شجاعت

Feb 07, 2020

لاہور، اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار، وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے عمرہ ادائیگی پر روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ اتحادیوں پر اعتماد کریں اور فسادیوں سے دور رہیں، عمران خان کو ’’درس‘‘ دینے والے اتحادیوں سے محبت اور فسادیوں سے دوری کا سبق دیں، فسادیوں نے ہر دور میں نفرت اور انتشار کی سیاست کی، اپنی اپنی نہیں بلکہ پاکستان کی بولی بولیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے ساتھ اتحاد بغیر کسی لالچ کے ملک و قوم کے مفاد میں کیا، اس پر قائم ہیں اور رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تین مرتبہ مجھے خانہ کعبہ کے اندر جانے کی سعادت نصیب فرمائی، اپنی معافی کے علاوہ کبھی اپنے لیے دعا نہیں کی، اب بھی ان شاء اللہ عوام کی خوشحالی کیلئے دعا کروں گا۔ انہوں نے اس سوال پر کہ عمران خان کیلئے بھی دعا کریں گے پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ انہیں فسادیوں کے نرغے سے دور رکھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خانہ کعبہ کے اندر بھی عوام کی خوشحالی کیلئے دعا کی اور اس مرتبہ بھی عوام اور باالخصوص ان لوگوں کیلئے دعا کروں گا جنہوں نے اپنے نام کے ساتھ دعا کی درخواست کی ہے۔ چودھری ممتاز بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اتحاد صرف ملکی مفاد میں کیا ہے کوئی ذاتی لالچ نہیں ہے۔ فسادیوں کی باتوں پر کان نہ دھرنا کیونکہ فسادیوں نے ہمیشہ نفرت اور انتشار کی سیاست کی ہے ۔ سربراہ مسلم لیگ ق نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اتحادیوں پر اعتماد کریں اور فسادیوں سے دور رہیں کیونکہ فسادیوں نے ہر دور میں نفرت اور انتشار کی سیاست کی ہے ، چوہدری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ سیاست دان اپنی اپنی نہیں بلکہ پاکستان کی بولی بولیں جبکہ تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اتحاد بغیر لالچ کے کھڑے ہیں اور ہماری جماعت کا اتحاد صرف ملکی مفاد میں ہوا ہے۔سپیکر پنجاب اسمبلی وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ میری دعا ہے عمرا خان اپنا دور پورا کریں دعا ہے یہ حکومت عوام سے کئے گئے وعدے بھی پورے کرے۔ پی ٹی آئی میں ایسے لوگ ہیں جن کو جہانگیر ترین اور پرویز خٹک برداشت نہیں ہیں ڈیڑھ سال میں یہی سمجھا کیونکہ ہر پارٹی میں ٹانگیں کھینچی جاتی ہیں۔ پرویز اشرف کے دور میں ہماری ٹانگیں بھی کھینچی جاتی تھیں۔ تحریک انصاف میں بھی ایسے لوگ ہیں، جہانگیر ترین اور پرویز خٹک نشانہ بن رہے ہیں۔ جو عمران خان کے زیادہ قریب ہوگا وہ لوگوں سے برداشت نہیں ہوگا۔ لگتا ہے ان کی اندرونی لڑائی نے ملک کا تختہ کیا ہے۔ فائدہ اور نقصان ان کا نہیں وزیراعظم کا ہے۔ نیک نیتی سے کوشش کرتا ہوں کہ معاملات اچھے طریقے سے چلیں میں نے ہمیشہ ن کے فائدے کی بات کی ہے۔ ہم نے خود کہہ دیا تھا کہ ہمیں وزارت نہیں چاہئے آخر کار نقصان ان لوگوں کا نہیں وزیراعظم کا ہی نقصان ہے۔ میں نرم اور گرم طریقے سے بھی ان سے بات کر لیتا ہوں۔ عثمان بزدار ماضی میں ہمارے تحصیل ناظم رہے ہیں۔ میں نے ہمیشہ عثمان بزدار کے فائدے کی بات کی ہے۔ وزارت کیلئے مونس الٰہی نے ہی منع کر دیا تھا۔ کوئی کام خود بخود ٹھیک نہیں ہوتا۔ نواز شریف کی صحت پر وزیراعظم نے مشاورت کی تھی میں نے نواز شریف کو باہر بھجوانے کا مشورہ دیا تھا۔ عمران خان نے مجھے فون کیا اور کہا میں آپ کو ڈھونڈ رہا ہوں انہوں نے مجھ سے کہا ضروری بات ہے مجھے مشورہ دیں وزیراعظم نے کہا نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس آئی ہیں، مجھے سب کہہ رہے ہیں نواز شریف کو جانے دیں انہوں نے بتایا ڈاکٹرز سمیت سب کہہ رہے ہیں میں نے مشورہ دیا کہ نواز شریف بیمار ہیں انہیں جانے دیں۔

مزیدخبریں