تجاوزات کیس: بلندو بالاعمارتیں گرائیں اورپارک بنادیں : چیف جسٹس

کراچی :تجاوزات کیس میں سپریم کورٹ نے قانونی تعمیرات گرانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے بلندو بالاعمارتیں گرائیں اورپارک بنادیں ۔
 سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کیس کی سماعت جاری ہے ۔ چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کررہا ہے ۔ سماعت کے دوارن چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے پی این ٹی کالونی میں غیرقانونی بلندوبالاعمارتیں بن رہی ہیں ،چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ وفاقی ملازمین کے کوارٹرز کی جگہ بلند عمارتوں کی تعمیر کی اجازت کون دے رہا ہے؟،اٹارنی جنرل نے کہا کہ بہت سے مقدمات زیرسماعت ہیں حکم امتناع تک کیسے گراسکتے ہیں ؟،ان بلند و بالا عمارتوں کو حکومت استعمال کرسکتی ہے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ نہیں اٹارنی جنرل صاحب!یہ سب غیرقانونی ہے سب گرائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ یہ تو ایسے چلتا رہے گا آپ کو سخت ایکشن لیناہوگا،اٹارنی جنرل صاحب!پوری کالونی میں ہی غیرقانونی تعمیرات ہورہی ہیں ،چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ آپ بلندو بالاعمارتیں گرائیں اورپارک بنادیں،پولیس والوں کی گاڑی کھڑی کرکے سب بن جاتا ہے ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ چلیں !آپ صرف سرکاری کوارٹرز رہنے دیں باقی سب گرادیں۔
عدالت نے دہلی اور پنجاب کالونی سے متعلق کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب کرلیا، کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈنے کہا کہ دہلی اور پنجاب کالونی وفاقی حکومت کی زمین ہے،جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ کنٹونمٹ بورڈ ہر قسم کی عمارتوں کی اجازت دے رہا ہے ،60 گزکے اوپر9 ،10 منزلہ عمارت بنانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔تاہم مزید سماعت جاری ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن