کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون کے ساتھ 15 سیکنڈ کی قربت نے چینی شہری کو بھی کورونا وائرس کا شکار بنا دیا۔
کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون کے ساتھ 15 سیکنڈ کھڑے رہنا چینی شہری کو مہنگا پڑگیا، چند لمحوں میں مذکورہ شہری بھی مہلک ترین وائرس کا شکار ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم چینی شخص جسے ‘مریض 5’ کا نام دیا گیا ہے، کورونا وائرس کا شکار خاتون ‘مریض 2’ کے ساتھ سپر مارکیٹ میں کچھ لمحے ہی کھڑا ہوا تھا جو سارس جیسے خطرناک وائرس کا شکار تھی۔
جیانگبی ہیلتھ کمیشن نے انکشاف کیا ہے کہ 56 سالہ شہری نے مہلک ترین وائرس سے بچاؤ کےلیے اپنے چہرے پر ماسک بھی نہیں پہنا ہوا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ چینی حکام نے بھی لمحے بھر کےلیے 61 سالہ خاتون کے ساتھ کھڑے ہونے والے شخص میں کورونا کی تصدیق کردی ہے۔
خیال رہے کہ اس جان لیوا وبا سے ابتک 560 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 15 ہزار کے قریب افراد متاثر ہیں۔
چینی شہر ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر کے 30 ممالک کے لوگوں کو اپنا شکار کرچکا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے یہ مہلک ترین وائرس کھانسی اور چھینک کے ذریعے پھیلتا ہے۔
چینی حکام کا کہنا ہے کہ 56 سالہ شخص کے گزشتہ 14 دنوں کا جائزہ لیا جارہا ہے، جس پر 23 جنوری کو شوانگڈونگ فینگ مارکیٹ میں کورونا نے حملہ کیا تھا۔
متاثرہ شخص چین کا تعلق چین کے ساحلی شہر ننگبو سے ہے، جو مقامی وقت کے مطابق صبح 7:47 پر متاثرہ خاتون کے ساتھ ایک بوتھ میں 15 سیکنڈ کھڑا ہوا تھا اور اس مختصر عرصے میں وہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگیا۔
ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ 56 سالہ چینی شہری میں یہ بیماری کسی جانور سے نہیں پھیلی کیونکہ وہ جانوروں کے ساتھ کبھی رابطے میں نہیں رہا اور نہ ہی کسی دوسری ایسی شے سے قریب ہوا جس سے وائرس لگنے کا خدشہ ہو، مذکورہ شخص صرف وائرس سے متاثرہ خاتون کے ساتھ کھڑا ہوا تھا۔
چینی حکام کے مطابق متاثرہ شخص اس دن دو مزید سپر مارکیٹوں میں گیا اور ایک ریسٹورنٹ میں کھانا بھی کھایا تھا، جس کے باعث حکام مذکورہ شخص سے رابطے میں رہنے والے 19 افراد کو بھی صحت مرض میں لے آئے ہیں۔
چینی کی دوسری بڑی کمپنی ٹینسنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اب تک چین میں 154،023 افراد متاثر جبکہ 24،589 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب سے تئیوان نیوز ایجنسی نے سرکاری اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 14،446 افراد متاثر جبکہ 304 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چین میں جان لیوا کورونا وائرس سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، نومولود بچی میں کورونا کی تشخیص نے وائرس کی منتقلی کے حوالے سے نئے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔
مذکورہ بچی کی پیدائش کرونا سے شدید متاثر ووہان کے ایک اسپتال میں ہوئی تھی جو پہلے ہی کورونا وائرس کے مریضوں سے بھرا پڑا ہے۔
بچے کی حاملہ ماں کو حمل کے آخری ہفتے میں بخار کی شکایت ہونے پر اسپتال لایا گیا تھا جہاں اس میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا.