اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مختلف ممالک کے سفیروں کے نام اپنے خط میں کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و تشدد کی جانب مبذول کرواتے ہوئے ان ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقہ میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائیں اور کشمیریوں کو اپنی امنگوں و خواہشات کے مطابق استصواب رائے سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنیکا موقع دیا جائے۔ خط میں نریندر مودی حکومت کے 5 اگست019 کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے فیصلے کو بین الاقوامی اور پاکستان اور انڈیا کے درمیان باہمی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ بھارت پر اس غیر قانونی اقدام کو واپس لینے کے لیے دبائو ڈالیں۔ امیر جماعت نے خط میںعالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وادی میں 9 لاکھ بھارتی قابض افواج کی طرفسے کشمیری قیادت اور کشمیری نوجوانوں پر جو ظلم و تشدد اور قید و بند کی صعوبتیں ڈھائی جارہی ہیں، کو ختم کروانے کے لیے دبائو ڈالیں اور مقبوضہ علاقہ سے فوجوں کی واپسی ممکن بنا کر وہاں استصواب رائے کو یقینی بنایا جائے۔ دریں اثناء گجرات میں اسلامی جمعیت طلبہ کے اجتماع کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ طبقاتی نظام تعلیم نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دیں۔ نہ جانے یکساں نصاب تعلیم کا وعدہ کب پورا ہو گا۔ طلبہ یونینز پر پابندی ہٹائی جائے۔ پاکستان کی لبرل اور سیکولر قیادت ناکام ہو گئی۔ ممبران اسمبلی کی پارلیمنٹ کے فلور پر وہ گالیاں سنائی دیتی ہیں جو گلیوں کے غنڈے بھی نہیں دیتے۔ اسلامی جمعیت طلبہ اس ملک کا مستقبل ہیں۔ قیادت تیار رہو، ملک کی باگ ڈورسنبھالے۔ ڈسپلن اور نظم و ضبط سے طاقتور اشرافیہ سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات میں اسلامی جمعیت طلبہ کے 68 ویں اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سلیم امیر جماعت شمالی پنجاب اور ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حمزہ محمد صدیقی بھی موجود تھے۔ انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے سالانہ جمہور عمل کی تعریف کی جس کے تحت ہر سال شفاف الیکشن کے ذریعے قیادت کا انتخاب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اس سے سبق سیکھیں۔
غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامالی کیخلاف آواز اٹھائیں: سراج الحق کا سفیروں کو خط
Feb 07, 2021