اسلام آباد،سکردو،گلگت(نمائندہ خصوصی،نوائے وقت رپورٹ،اقبال عاصی) پاکستانی کوہ پیمامحمد علی سدپارہ کی سربراہی میں کے ٹو سر کرنے کی مہم پر جانے والی ٹیم سے ابھی تک رابطہ بحال نہیںہو سکا جس کے باعث دو آرمی ہیلی کاپٹروں نے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہفتہ کی صبح تینوں کوہ پیماوں کو لاپتہ قراردیکر پاک فوج سے فضائی آپریشن کی درخواست کی گئی تھی جس کے بعد عسکری ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز نے 7ہزار میٹر بلندی تک پروازکی لیکن انکا سراغ نہیں مل سکا۔آج صبح 10بجے دوبارہ سرچ آپریشن کیاجائیگا۔وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ لاپتہ کوہ پیماوں کا معاملہ دیکھ رہے ہیں ۔ دوسری جانب محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کیمپ تھری سے کیمپ ون پہنچنے کے بعد بیس کیمپ کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔ علی سدپارہ اور ٹیم جس میں آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جے پی موہربھی شامل ہیں کا مواصلاتی رابطہ منقطع ہے، ٹیم مقررہ وقت سے کئی گھنٹے بعد بھی کیمپ تھری واپس نہیں پہنچ سکی۔وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ قوم سے دعاوں کی اپیل ہے، موسم سازگار نہ ہونے کی وجہ سے مشن آسان نہیں ۔ ریسکیو آپریشن میں پاک آرمی کا تعاون حاصل ہے، ٹیم کی بحفاظت واپسی کیلئے ہر ممکن کوشش کررے ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آئس لینڈ کے وزیرخارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے کہاکہ آپکی پریشانی میں برابر کے شریک ہیں۔آئس لینڈ کے وزیر خارجہ نے تلاش کیلئے پاکستانی کوششوں پر اظہاراطمینان کیا۔ صدر عارف علوی نے ایک ٹویٹ میں امید کا اظہار کیا کہ علی سدپارہ اور ساتھ کوہ پیما خیریت سے ہونگے،یہ سب بہت بہادر کوہ پیما ہیں ہم انکی سلامتی کیلئے دعاگو ہیں۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہاکہ ریسکیو آپریشن کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کی جارہی ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹونے کہا کہ محمد علی سدپارہ پاکستان کے قابل فخر ہیرو ہیں، علی سدپارہ نے ملاقات میں کے ٹو سر کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔