لاہور (خصوصی نامہ نگار) مشیر اطلاعات برائے وزیراعلیٰ پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے خواجہ اجمیر کی تعلیمات کا ابلاغ ضروری ہے۔ تشدّد اور انتہاپرستی کا علاج صرف اور صرف صوفیاء کی تعلیمات کے ابلاغ میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے داتا دربار میں منعقدہ خواجہ اجمیر عالمی تصوّف کانفرنس کے تیسرے روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈائریکٹر جنرل اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، پاکستان یورپین سائنٹسٹ اینڈ میتھا ڈالوجسٹ ڈاکٹر طاہر محمود، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ فارسی اورینٹل کالج پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر عظمیٰ زرین نازیہ، پرنسپل کالج آف شریعہ، منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ عربی و علوم اسلامیہ جی سی یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر نعیم انورالا زہری اور علامہ سیّد صداقت علی شاہ نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ اولیائے عظام اور صوفیائے کرام نے بر صغیر پاک و ہند کے ظلمت کدوں کو نور اسلام سے منور کیا۔ انہی بزرگانِ دین کی بے لوث اور مخلصانہ کوششوں کا نتیجہ تھا کہ بر صغیر میں اتنی بڑی تعداد میں لوگ مشرف بہ اسلام ہوئے اور بیسوی صدی کے وسط میں پاکستان جیسی عظیم اسلامی مملکت معرضِ وجود میں آئی۔ تیسرے روز کے دوسرے سیشن میں محفل سماع کی صدارت چیئرمین نیشنل مشائخ کونسل خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کی۔ جبکہ وطنِ عزیز کے معروف قوال استاد مہر علی خاں، شیر علی خاں نے اپنے فن سے سماں باندھ دیا۔ اس موقع پر مشائخ چشت کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔ دریں اثناء کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیمعاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ تمام سیاسی قوتیں ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر عوامی مسائل کے حل اور ملکی خوشحالی کے ایجنڈے پر متفق ہوں اور سیاست برائے سیاست سے اجتناب کریں۔ حسان خاور نے کہا کہ اپوزیشن کا کام جمہوریت کو مضبوط کرنا ہوتا ہے لیکن ہماری اپوزیشن اس جمہوری فارمولے کو نظر انداز کئے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ملک کی حالت زار بدلنے کیلئے مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔ اپوزیشن اگر ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہے تو ان فیصلوں میں حکومت کا ساتھ دے۔ نواز شریف بارے ایک سوال کے جواب میں حسان خاور نے کہا کہ جو قانون غریب کیلئے ہے وہی امیر کیلئے بھی ہے۔
اپوزیشن کا کام جمہوریت کو مضبوط کرنا، حکومت کا ساتھ دے : حسان خاور
Feb 07, 2022