اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) صوبہ خیبر پی کے کے ضلع کرم میں پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ میں 5 جوان شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ضلع کرم میں افغانستان سے دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 جوان شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فورسز کی بھر پور جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شہدا میں لانس نائیک ضیاء اللہ خان، ناہید اقبال، سمیر اللہ خان اور سپاہی ساجد علی شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے اور افغان عبوری حکومت سے مستقبل میں ایسی سرگرمیاں نہ ہونے کی توقع کرتا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کیلئے پرعزم ہے۔ ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاک افغان سرحد پار سے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی شہادت کی خبر سن کر دکھ ہوا۔ سرحد پار سے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ طالبان حکومت وعدوں کے مطابق سرحد پار سے دہشت گرد کارروائیاں روکے۔ دوسری طرف خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں سکیورٹی اداروں نے ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی موجودگی کی مصدقہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر دیال روڈ ٹانک کے قریب آپریشن کیا جس کے نتیجے میں ایک خودکش بمبار کو ہلاک کردیا گیا۔ اتوار کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دیال روڈ ٹانک کے قریب ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر آپریشن کیا گیا جس میں خود کش بمبار مارا گیا۔ کامیاب کارروائی کے بعد سکیورٹی اداروں کی جانب سے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے بیان میں دہشت گردوں کی افغانستان سے ضلع کرم میں فائرنگ کی مذمت کی۔ شہباز شریف نے شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
افغانستان دہشگردوں کی فائرنگ،5جوان شہید:ٹانک آپریشن:خود کش حملہ آور ہلاک
Feb 07, 2022