کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے پیر کو اپنے اجلاس میں پشاور بم دھماکے کے خلاف ایک مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی ، قرارداد میں پیپلز پارٹی کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ وہ ملک میں کسی صورت دہشت گردی کو قبول نہیں کرے گی ۔ ایوان کی کارروائی کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن ندا کھوڑو نے پشاور بم دھماکہ پر مذمتی قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔قرارداد میںاس دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کسی صورت دہشت گردی کو قبول نہیں کرے گی۔قرارداد میںشہدا کے خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی گئی ہے۔ایم کیو ایم کی رعنا انصار نے بھی قرار داد پڑھی جس کے بعد اسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیاایوان کی کارروائی کے دوران سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ملک میںمہنگائی کافی بڑھ گئی ہے جس کے سبب لوگ بہت زیادہ فرسٹریشن کا شکار ہوتے جارہے ہیںاور یہی وجہ ہے کہ اسپتالوں میں مینٹل کیسزکی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے یہ بات پیر کوسندھ اسمبلی میں محکمہ صحت سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کو جواب دیتے ہوئے کہی۔وزیر صحت نے کہا کہ جو لوگ ذہنی امراض کا شکار ہورہے ہیں ان کی وجہ سے گھر کے دیگر افراد بھی پریشان ہوتے ہیں۔ڈاکٹر عذرا نے ایوان کو بتایا کہ صوبہ سندھ کے پاس ڈی این اے ٹیسٹنگ کی 2 مشینیں موجود ہیں۔ایک کراچی اور دوسری جام شورو میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری ریسرچ لیب بھی موجود ہیں۔جو بھی کیسز آتے ہیں ان کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔وزیر صحت نے کہا کہ ہم رسرچ ورک کے لیے گرانٹ بھی دیتے ہیں۔صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے بتایا کہ گزشتہ برس صوبے بھر میں ڈینگی کے23 ہزار سے کیسز رپورٹ ہوئے۔ جن میںکراچی کے 16 ہزار حیدرآباد کے 4 ہزار، لاڑکانہ کے 3 ہزار سے زائد ڈینگی کے کیس شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے آگاہی مہم بھی چلائی جاتی رہی ہے۔ہمارے پاس پورے صوبے میں سیلاب تھا۔اس کے باوجود ہم نے ڈینگی کے خلاف اقدامات اٹھائے تھے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈینگی اور ملیریا کا سیزن نہیں ہے۔مون سون سے پہلے مچھروں کے خاتمے کی مہم شروع کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دسمبر تک 62 اموات ہوئی تھی۔جنوری میں 8 اموات ہوئی ہیں۔صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ سندھ کے ہر ڈسٹرکٹ اسپتال میں مینٹل ہیلتھ کی سہولیات موجود ہیں۔انکے ڈاکٹرز بھی موجود ہیں۔انہوں نئے کہا کہ میں مہنگائی میں اضافے کے نتیجے میں لوگوں میں فرسٹریشن بڑھ رہی ہے اور اس صورتحال میں اسپتالوں میں آنے والے ذہنی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔ذہنی امراض کے مریضوں کے علاج کے لئے نرسز کو بھی ٹرینگ دے رہے ہیں اور ورکرز کو بھی ٹریننگ د ی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ کا محکمہ صحتمینٹل ہیلتھ کا پروجیکٹ شروع کررہاہے ۔جناح اسپتال ا س کا مرکز ہوگا۔تعلقہ اسپتالوں میں بھی سہولیات دیں گے ۔علاوہ ازیں سندھ میں ڈسٹرکٹ کی سطح پر سائیکالوجسٹ بھی رکھیں گے۔وزیر صحت نے کہا کہ معاشرے میں تشدد کے کیسز مینٹل ہیلتھ کی وجہ سے بھی ہوتے ہیں۔ہم سیمینار بھی اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ ملکر کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر صھت نے بتایا کہ ڈگری اسپتال میں ڈائیلاسز کے لیے 1200مریض رجسٹرڈ ہیں۔روزانہ 3 مریضوں کی ڈائیلاسز کیے جاتے ہیں۔سول اسپتال میں ایم آر آئی اور سٹی اسکین مشین کی مدت مکمل ہوگئی ہے ایم آر آئی کی مشین کو ریپئر کرکے چلانے کی کوشش کی گئی تھی اب نئی مشینز لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹینڈرز کا پراسس شروع ہوچکا ہے۔ہر پانچ سال میں نئی مشینز آجاتی ہیں۔ان کے اسپیئر پارٹس لینا مشکل ہوجاتا ہے۔اس لئے نئی مشینیں لے رہے ہیں۔ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ان مشینوں کی قیمتیں بھی بہت بڑھ چکی ہیں۔بعدازاںسندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔