لندن (نیٹ نیوز) ملالہ یوسفزئی نے اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر منیر اکرم کی جانب سے افغانستان میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق دیئے گئے بیان پر کہا ہے یہ ثقافت پشتونوں کی نہیں طالبان کی ہے بلکہ دہشت گردوں کی برین واشنگ ہے۔ رپورٹ کے مطابق نوبل انعام یافتہ سماجی کارکن ملالہ یوسفزئی نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے منیر اکرم کی طرف سے افغان طالبان کی جانب سے خواتین پر عائد پابندیوں کو پشتون ثقافت سے منسلک کرنے پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک پشتون خاتون ہونے کے ناطے مجھے اس نکتہ نظر سے سخت اختلاف ہے۔ میں بحیثیت پشتون ایک پاکستانی اور مسلمان ہونے کے ناطے میں منیر اکرم کے م¶قف سے سخت اختلاف رکھتی ہوں۔ میں بھی ان پشتونوں سے ہوں جس نے لڑکیوں کے حقوق، تعلیم، برابری اور برادری میں امن کا دفاع کرتے ہوئے اپنی زندگی خطرے میں ڈالی۔ افغانستان سمیت پاکستان میں پشتون عوام برین واش، دہشتگرد گروہ کے ہاتھوں تشدد، ذلت، نقل مکانی اور موت کا شکار ہو چکے ہیں۔ بحیثیت لڑکی میں سکول گئی، میں نے کار مکینک ڈاکٹر اور یہاں تک کہ وزیراعظم بننے کے خواب دیکھے اور میرے والد جو کہ ایک پشتون ہیں انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی کہ جتنا ہو سکے میں تعلیم حاصل کروں تاکہ اپنے مستقبل کا انتخاب خود کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین کو درپیش مشکلات کے خلاف سرعام بات کر سکوں۔ میری برادری کے لوگوں نے مجھے تعلیم سے نہیں روکا مگر وہ پاکستانی طالبان تھے جنہوں نے لڑکیوں کی تعلیم، خواتین کے باہر نکلنے، مردوں کے داڑھی بنانے، فن موسیقی سمیت ہر اس چیز پر پابندی عائد کر رکھی تھی جس کا وہ انتخاب کرتے تھے۔
ملالہ
خواتین پر پابندیاں پشتون نہیں طالبان کا کلچر: ملالہ
Feb 07, 2023