لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاست دانوں کی آپسی لڑائیاں دہشت گردی کے لیے سازگار ماحول فراہم کر رہی ہیں۔ عوام نے جلسے جلوسوں میں حکومت اور اداروں پر انگلیاں اٹھانی شروع کر دیں، حالات بہتر نہ ہوئے تو بات ریلیوں جلسوں تک محدود نہیں رہے گی، حکمرانوں کے گریبانوں تک جائے گی۔ حکومت امن و امان کے قیام اور معیشت کی بہتری کے لیے سنجیدہ نہیں۔ ملک کے وزیرخارجہ افغانستان کے علاوہ پوری دنیا میں گئے۔ ایک طرف حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر حکومت عوام کا خون نچوڑ رہی ہے دوسری جانب بدامنی ہے۔ 9 فروری کو امن کی خاطر وزیراعظم کی طرف سے بلائی جانے والی اے پی سی میں شرکت کریں گے، مگر یہ بیٹھک نشستاً گفتاً برخاستاً نہیں ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں امیر جماعت نے مرکزی نظم کے اجلاس کی صدارت کی جس میں پشاور بم دھماکا کے بعد خیبر پی کے میں امن عامہ کی مجموعی صور تحال، پشاور امن مارچ اور تین روزہ مہنگائی مارچ سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اجلاس میں پشاور پولیس کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا گیا اور پشاور بم دھماکا کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی۔ پی ٹی آئی کے دس سالہ دور میں صوبے میں امن و ترقی کے لیے خاطرخواہ اقدامات نہیں ہوئے، کے پی پولیس مراعات اور ہتھیاروں کی کمی کے باوجود دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ترکیہ میں زلزلہ سے ہونے والی اموات اور تباہی پر شدید افسوس کرتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومتوں سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔ قائدین جماعت نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور جماعت اسلامی دکھ کی اس گھڑی میں ترکیہ کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سراج الحق
سیاستدانوں کی لڑائیاں دہشتگردوں کو سازگار ماحول فراہم کر رہی ہیں: سراج الحق
Feb 07, 2023