توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی کا معاملہ,عمران خان پرفردِ جرم عائد نہ ہوسکی

توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی کے معاملے میں عمران خان کی طبی بنیادوں پرحاضری سے استثنٰی کی درخواست منظورکر لی گئی۔ 

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں ‎توشہ خانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کرتے ہوئے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا اور عمران خان کی آج طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان پر فردِ جرم عائد نہ ہو سکی. الیکشن کمیشن نے وکلا کو تصدیق شدہ کاپیاں فراہم نہ کیں، کاپیاں فراہم کرنے کے بعد فردِ جرم کی اگلی تاریخ مقررکی جائے گی۔دوران سماعت عدالت نے کہا کہ استثنا کی درخواست دائر ہوتی رہی تو فردِ جرم کیسے عائد ہوگی۔ ایک تاریخ بتا دیں کہ عمران خان کب عدالت آئیں گے؟وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیے کہ عمران خان کے وکیل اپنے ساتھ مراثی لاتےہیں جس پر کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے انہیں مراثی کہنے پرشورمچایا گیا۔پی ٹی آئی کے وکلا نے کہا کہ انھیں کہیں اپنے الفاظ واپس لیں، الیکشن کمیشن کے وکیل منشی ہیں۔ ہمارے ساتھ سیاسی میدان میں مقابلہ کریں، پھر جواب دیتے ہیں۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے وکلاء کو تصدیق شدہ کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کیا۔وقفے سے قبل وکیل علی بخاری نے کہا کہ 15 فروری کو جج رخشندہ شاہین کی عدالت میں عمران خان کی پیشی ہے، اس کے بعد کی تاریخ دےدیں جس پرایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان نے 15 فروری کو جج رخشندہ شاہین کی عدالت میں آنا ہے؟ مجھے ایک تاریخ بتادیں کہ عمران خان کب عدالت آئیں گے؟وکیل علی بخاری نے جواب دیا کہ عمران خان کی صحت نے اجازت دی تو آئیں گے، ڈاکٹرز کی ہدایت پر عمل کر رہےہیں۔ قانون کی بات کی جائے یہ نا ہو کہ ہمیں بھی بولنا پڑے. جس پر وکیل الیکشن کمیشن سعد حسن نے اعتراض کیا کہ عمران خان ابھی تک عدالت کیوں نہیں آئے؟ کنٹینرز پرعمران خان کو ناچتے ہوئے تو ہم نے دیکھا ہے۔

ای پیپر دی نیشن