یاسمین راشد، محمود الرشید، اعجاز چودھری پر فرد جرم عائد، جیل ٹرائل کا حکم 

لاہور؍ راولپنڈی (خبر نگار+ جنرل رپورٹر) انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے نو مئی کو تھانہ شادمان کو نذر آتش کرنے اور راحت بیکری کے قریب گاڑیاں جلانے کے کیسوں میں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری پر فرد جرم عائد کر دی۔ عدالت نے تھانہ شادمان نذر آتش کیس کا جیل میں ٹرائل کرنے کا حکم دے دیا۔ دوسری طرف  جج محمد نوید اقبال نے7 مقدمات میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانتوں میں 9 فروری تک توسیع کر دی۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک سے حاضری نہیں لگ سکی۔ وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ جب ملزم کی ویڈیو لنک پر حاضری ہو گی تو ہی دلائل دونگا۔ ادھر انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف کے روبرو تحریک انصاف کے سابق چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں، اہم تنصیبات، نجی و سرکاری املاک کے گھیراؤ جلاؤ اور پولیس افسران و اہلکاروں پر حملوں کے12 الگ الگ مقدمات میں ملزموں میں چالان کی نقول تقسیم نہ ہو سکیں جبکہ ملزموں کی جانب سے دائر درخواست ضمانتوں پر بھی کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔ عدالت نے آئندہ سماعت کے لئے 13فروری کی تاریخ مقرر کر دی۔ 9 مئی مقدمہ کی فیصل آباد میں انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے بار بار طلبی کے نوٹس بھجوانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل سمیت 64 ملزموں کو اشتہاری قرار دیدیا۔ ان میں فرخ حبیب‘ ایمن سرفراز‘ احمد بھٹی‘ نعمان وغیرہ شامل ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن