انتخابی مہم ختم، کل الیکشن، فوج تعینات، پولنگ سٹیشنز پر کیمرے نصب

اسلام آباد‘ لاہور‘ فیروز والا‘ ننکانہ صاحب ‘کراچی‘ پشاور (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگاران+ کامرس رپورٹر) الیکشن کمشن آف پاکستان نے گزشتہ رات 12 بجے کے بعد انتخابی مہم چلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا۔ عام انتخابات کو  پرامن بنانے کے لیے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں پاک فوج کے دستوں کی تعیناتی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن کے روز سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے لاہور، قصور اور شیخوپورہ میں فوجی دستوں کو تعینات کر دیا ہے جبکہ منڈی بہاء الدین اور چکوال میں آج فوج تعینات کر دی جائے گی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ جہلم، سرگودھا، جھنگ، فیصل آباد، ملتان اور دیگر اضلاع میں بھی  آج فوج کو تعینات کر دیا جائے گا، تمام اضلاع کے حکام اس سلسلے میں پاک فوج سے رابطے میں ہیں۔ پہلی لیئر پولیس کی ہو گی، دوسری لیئر رینجرز جبکہ تیسری لیئر میں پاک فوج ہو گی۔ علاوہ ازیں الیکشن کمشن آف پاکستان کی جانب سے 2 ترجمان مقرر کر دیئے گئے۔ ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ نئے نوٹیفکیشن کے مطابق نگہت صدیقی اور حامد رضا خان کو ترجمان الیکشن کمشن تعینات کیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے اعلامیے کے مطابق پولنگ ڈے پر ووٹرز کو قائل کرنے، ووٹ ڈالنے یا نہ ڈالنے کی درخواست کرنے پر پابندی ہو گی۔ جبکہ پولنگ سٹیشن کی حدود کے 100 میٹر کے اندر نوٹس، علامات، بینرز یا جھنڈے لگانے پر مکمل طور پر پابندی ہوگی۔ الیکشن کمشن نے کہا کہ امیدوار دیہی علاقوں میں پولنگ سٹیشن کے 400 میٹر کے فاصلے پر کیمپ لگا سکیں گے جبکہ گنجان آباد شہری علاقوں میں امیدوار 100 میٹر کے فاصلے پر کیمپ لگا سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی آر او، آر او اور انتظامیہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوں گے۔ نگران وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات  مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگران حکومت کے پانچ ماہ کے عرصے کے دوران انتخابات کے حوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں کی جاتی رہیں لیکن ان تمام قیاس آرائیوں کے باوجود 8 فروری کو انتخابات اپنے شیڈول کے مطابق ہو رہے ہیں۔  مقامی و بین الاقوامی صحافیوں اور غیر ملکی مبصرین کی سہولت کے لئے گزشتہ روز وزارت اطلاعات نے ایک آن لائن میڈیا ہیلپ لائن بھی شروع کی ہے۔ چند واقعات پاکستانی عوام کو روک نہیں سکتے، انشاء اللہ عوام 8 فروری کو اپنے نمائندوں کا انتخاب کرنے کے لئے باہر نکلیں گے اور اپنے ووٹ کا حق ضرور استعمال کریں گے۔ دریں اثناء نگران وفاقی وزیر داخلہ و تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ پرامن، صاف اور شفاف الیکشن کے انعقاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ 8 فروری کو ہونے  والے  عام انتخابات میں 12 کروڑ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال  کریں گے۔ نگران حکومت نے اپنی تمام ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں۔  نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ سندھ کے اندر الیکشن کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں، جو پارٹیز سندھ میں الیکشن لڑ رہی ہیں وہ کافی سالوں سے ایک دوسرے کو جانتی ہیں۔ سکیورٹی ادارے اور ایڈمنسٹریشن موجود ہے، کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ بلوچستان کی رپورٹ اپنے الیکشن سیل میں لی، ہمیں ان فورسز سے خطرہ ہے جو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، سکیورٹی کیلئے ہماری پولیس  کے پیچھے آرمڈ فورسز ہیں،  آرمی کے تربیت  یافتہ کمانڈوز بلوچستان میں موجود ہوں گے۔ پاکستان کا نام اور عزت ہمارے اور میڈیا کے ہاتھ میں ہے، 25 کروڑ عوام کی امانت میڈیا کے پاس ہے، نیت صاف ہو تو اللہ سرخرو کرتا ہے، نگران حکومت نے جو کام کیا وہ آپ کے سامنے ہے۔ لوگ پر اطمینان ہو کر حق رائے دہی استعمال کریں، ہماری 5 لاکھ 11 ہزار پولیس فرنٹ پر کھڑی ہے، ہر زندگی کی حفاظت کرنا ہمارا پہلا فرض ہے، جو ذمہ داری نگران سیٹ اپ کے پاس ہے وہ پوری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کسی جگہ موبائل یا انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا البتہ سکیورٹی حالات کے پیش نظر کسی ضلع یا صوبے کی درخواست آئی تو انٹرنیٹ سروس بند کرنے پرغور کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں  میڈیا کیلئے جاری ضابطہ اخلاق پر پابندی سے متعلق الیکشن کمشن نے چیئرمین پیمرا کو مراسلہ بھیجا ہے۔ مراسلہ میں کہا ہے کہ پیمرا الیکشن کمشن کے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ پیمرا میڈیا کو آگاہ کرے پاکستان کی خود مختاری، سلامتی کیخلاف کوئی مواد نشر نہ کیا جائے۔ عدلیہ کی آزادی اور قومی اداروں کیخلاف کسی قسم کا مواد نشر نہ کیا جائے گا۔ ایسا مواد نشر نہ کیا جائے جس سے پولنگ کے دوران یا بعد امن و امان کے حالات خراب ہوں۔ الیکشن کے دن میڈیا پر انتخابات سے متعلق پولنگ سٹیشنز پر کسی قسم کا سروے نہ کیا جائے۔ الیکشن ڈے پر پیمرا  یقینی بنائے کہ کسی قسم کی فیک نیوز نشر نہ کی جائے۔ دریں اثناء کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا اور سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت عام انتخابات 2024 کے حوالے سے صوبائی دارالحکومت لاہور میں تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پولنگ میٹریل کی ٹرانسپورٹیشن اور ایس اوپیز کے مطابق سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ کسی جگہ پر وال چاکنگ کی اجازت نہیں۔ خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے۔ کمشنر لاہور و سی سی پی او لاہور نے ٹرانسپورٹ فراہمی پلان، پولنگ سکیم، ڈسٹرکٹ کنٹرول رومز، ڈیوٹی روسٹرز کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیف سٹی اتھارٹی کی مدد سے کیمروں سے مکمل مانیٹرنگ کی جائے گی۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ لاہور ڈویژن میں ٹرانسپورٹیشن کے لیے 3551 کل گاڑیوں، لاہور میں 1383 گاڑیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو فوری الیکشن کمیشن، پولیس اور کنٹرول پر رپورٹ کیا جائے۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر، ڈی آئی جی علی ناصر رضوی، سی ٹی او عمارہ اطہر، ریجنل الیکشن کمشنر ماجد شریف ڈوگر، چیف لیسکو شاہد حیدر سمیت لاہور کے تمام محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ دریں اثناء انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارت الیکشن سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سنٹرل پولیس آفس میں ویڈیو لنک اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف ریجنز اور اضلاع کے آر پی اوز، سی پی اوز، ڈی پی اوز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پولیس کی زیر نگرانی پولنگ مواد کی بحفاظت ترسیل کا کام مکمل کر لیا گیا ہے،  49 ہزار 956 پولنگ سٹیشنز میں سے 5577 انتہائی حساس پولنگ سٹیشنز پر اضافی نفری تعینات ہو گی، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز شہزادہ سلطان، ڈی آئی جی آپریشنز وقاص نذیر اور اے آئی جی آپریشنز ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی نے اجلاس میں شرکت کی۔ علاوہ ازیں ڈی آئی جی آپریشنز سید علی ناصر رضوی نے عام انتخابات کی سکیورٹی مانیٹرنگ کیلئے قائم کنٹرول روم کا دورہ کیا۔ متعلقہ عملے نے ڈی آئی جی آپریشنز کو ورکنگ بارے میں آگاہ کیا۔ دریں اثناء سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ اور کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ٹاؤن ہال میں عام انتخابات2024ء کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں عام انتخابات 2024ء کے پرامن انعقاد کے سلسلے میں سکیورٹی انتظامات، ٹرانسپورٹیشن، کمیونیکیشن اور لاجسٹک پلان کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز سید علی ناصر رضوی نے اجلاس کو جنرل الیکشن 2024ء  کے سکیورٹی پلان سے آگاہ کیا۔ متعلقہ محکموں نے اجلاس کواپنی اپنی محکمانہ ذمہ داریوں سے متعلق بریف کیا۔ علاوہ ازیں تحصیل فیروز والا اور شیخوپورہ میں عام انتخابات پر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد اور امن و امان قائم رکھنے کے لیے فلیگ مارچ کیا گیا۔ فلیگ مارچ ایس پی چوک سے شروع ہوکر لاہور روڈ سے ہوتا ہوا کوٹ عبدالمالک پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ دریں اثنائملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بینک دولت پاکستان کل ملک میں عام تعطیل کی بنا پر بند رہے گا، تاکہ الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق ووٹرز عام انتخابات میں اپنا حقِ رائے دہی آزادی سے اور آسانی سے استعمال کر سکیں۔

ای پیپر دی نیشن