لاہور: ملک بھر میں عام انتخابات میں محض ایک دن باقی ہے جس کیلئے بیشتر علاقوں میں پولنگ عملے کو انتخابی سامان کی ترسیل مکمل ہو گئی۔
کل ہونے والے انتخابات کے لیے انتخابی سامان پریذائیڈنگ افسران اور پولنگ عملے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
ڈی آر او اسلام آباد نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں پولنگ میٹریل متعلقہ حلقے کو دے دیا گیا، پریذائیڈنگ افسران کو الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کی ہدایات کی گئی ہیں۔کراچی میں ضلع شرقی میں پولنگ سامان کی ترسیل ایکسپو سینٹر سے کی گئی، اس موقع پر ایکسپو سینٹر کے باہر پولیس کی بھاری نفری موجود رہی۔
ملتان کے قومی کے 6 اور صوبائی اسمبلی کے 12 حلقوں کے پریذائیڈنگ افسران کو سامان فراہم کیا گیا، پولنگ سامان فراہم کرنے کے لیے تین سینٹرز بنائے گئے تھے۔
این اے 148، 149، 150 اور 151 کے پریذائیڈنگ افسران کو سامان ملتان پبلک سکول سے فراہم کیا گیا جبکہ این اے 152 کے لیے شجاع آباد اور 153 کے لیے جلالپور پیروالا میں سینٹر قائم کیے گئے تھے۔پولنگ سامان سخت سکیورٹی میں پریذائیڈنگ افسران کو فراہم کیا گیا. پولنگ سامان پولیس کی سکیورٹی میں پولنگ سٹیشنز تک پہنچایا گیا۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ پولنگ سامان کی ترسیل شام 6 بجے مکمل کر لی گئی تھی۔
دوسری جانب پشاور میں بھی انتخابی سامان کی تقسیم کا عمل بخونی انجام پذیر ہو گیا۔ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے کہا کہ پشاور میں 3 مقامات سے پولنگ میٹریل متعلقہ عملے کے حوالے کیا گیا. ٹیکنیکل کالج کوہاٹ روڈ، سپورٹس کمپلیکس اور عیدگاہ سے پولنگ میٹریل کی ترسیل کی گئی۔ڈی آر او کا کہنا تھا کہ تمام پوائنٹس میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، 1200 سے زیادہ پولنگ سٹیشنز میں میٹریل کی ترسیل کی گئی ہے۔
مالاکنڈ میں ایک قومی اور 2 صوبائی نشستوں کے لیے انتخابی مواد کی ترسیل کا عمل مکمل ہو گیا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ حساس ترین پولنگ سٹیشنز پر پاک فوج اور لیویز کے جوان تعینات ہوں گے۔
بنوں میں سپورٹس کمپلیکس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے سامان کی ترسیل کی گئی، 524 پولنگ سٹیشنوں کے لیے سامان سکیورٹی کی نگرانی میں دیا گیا۔
دوسری جانب عام انتخابات 2024ء کیلئے انتخابی مہم کا وقت ختم ہو گیا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق شق 48 اور 49 کے تحت انتخابی مہم 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب ختم ہوئی، انتخابی مہم کا مقررہ وقت گزرنے کے بعد انتخابی مہم چلانے پر مکمل پابندی ہو گی، مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد انتخابی تشہیر کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ ڈے پر بھی انتخابی مہم یا ووٹرز کی حوصلہ افزائی یا حوصلہ شکنی کرنے کی اجازت نہیں ہو گی، انتخابی عمل تک میڈیا پر ہر قسم کے پول سروے پر بھی پابندی ہو گی، میڈیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد رزلٹ نشر کر سکے گا۔
واضح طور پر بتانا ہو گا کہ نتائج غیر حتمی اور غیر سرکاری ہیں. آر اوز پولنگ سٹیشنوں کا مکمل غیر حتمی نتیجہ جاری کریں گے.ڈسٹرکٹ اینڈ ریٹرننگ افسران و پولیس ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی پابند ہے. ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی غیر قانونی تصور ہو گی۔الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق مانیٹرنگ ٹیمیں فعال ہو گئی ہیں جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کریں گی. کل 8 فروری کو پولنگ کا عمل صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا. پولنگ کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔
ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے ووٹرز کے پاس اصلی شناختی کارڈ ہونا لازمی ہے، زائد المیعاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالا جا سکے گا۔
ووٹرز پولنگ سٹیشن کی معلومات کے لیے اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر 8300 پر ایس ایم ایس بھیج کر بھی حاصل کر سکتے ہیں جبکہ الیکشن کے دن انٹرنیٹ بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔